سیاسی لیڈران کو نظر بند کرنا جمہوری اقدار کے خلاف : جماعت اسلامی ہند
امیر جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ حکومت کشمیری عوام پر سے سخت پابندیوں کو ہٹائے، فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے وادی کشمیر کے سلسلے میں جو رپورٹیں پیش کی ہیں وہ شدید تشویش کا باعث ہیں
نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند نے کشمیر کی صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مرکز جماعت اسلامی ہند میں منعقدہ ماہانہ پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت کشمیری عوام پر سے سخت پابندیوں کو ہٹائے۔
سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ کشمیر کے لوگ تقریباً دو ماہ سے انٹرنیٹ اور مواصلاتی خدمات سے محروم ہیں۔ ریاست کے سیاسی لیڈران کو نظر بند کرنا جمہوری اقدار کے خلاف ہے ۔ تنظیم برائے انسانی حقوق اور سول سوسائٹی کی سربراہی میں فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے وادی کشمیر کے سلسلے میں جو رپورٹیں پیش کی ہیں وہ شدید تشویش کا باعث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر نوجوانوں کو قید کیا جا رہا ہے، احتجاج پر قابو پانے کے لئے ضرورت سے زیادہ فوج تعینات کی گئی ہے اور طب و صحت کی سہولیات بھی بری طرح متاثر ہیں۔ جموں و کشمیر میں بلاک کی سطح پر انتخابات کے اعلان کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں امیر جماعت نے کہا کہ یہ انتخابات ہونے چاہئیں لیکن اس سے زیادہ اہم اسمبلی انتخابات اور سیاسی لیڈران کی آزادی ہے۔ دیگر پابندیاں ،مثلاََ لوگوں کے اطلاع اور نقل و حرکت کے حق پر پابندی ہٹائی جانی چاہئے، تب ہی جمہوری عمل معنٰی خیزہو سکتا ہے۔
پریس کانفرنس کی ابتدا میں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر محمد سلیم انجینئر نے موضوعات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جماعت چاہتی ہے کہ حکومت ریاست جمو ں و کشمیر کے عوام اور ان کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت اور مشورے کے ذریعے معاملات کو حل کرے۔ انہوں نے ملک کی سست معیشت پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ کس طرح ہمیں اپنی سرمایہ کاری کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سود پر مبنی فنانسنگ کے بجائے ایکویٹی پر مبنی فنانسنگ کی طرف بڑھنا ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Oct 2019, 9:10 PM