دیوبند: دارالعلوم سے تعطیل کی اپیل، انٹرنیٹ پر پابندی برقرار، ’طلباء احتجاج سے دور رہیں‘

سہارنپور ضلع میں انٹرنیٹ خدمات مسلسل دوسرے دن بند رہیں، دیوبند میں اعلیٰ افسران نے مدارس کے منتظمین کے ساتھ میٹنگ کی اور امن و امان کو بحال رکھنے کے لئے تمام مدارس میں 15 دن کی تعطیل کی اپیل کی

دارالعلو م دیوبند کا صدر گیٹ بند ہو نے کے بعد طلبہ کھڑکی سے اندر جاتے ہوئے۔فوٹو ایم افسر
دارالعلو م دیوبند کا صدر گیٹ بند ہو نے کے بعد طلبہ کھڑکی سے اندر جاتے ہوئے۔فوٹو ایم افسر
user

عارف عثمانی

عارف عثمانی

دیوبند: شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاجی مظاہروں اور جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی و علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ پر پولیس کی بربریت کے خلاف دیوبند میں بھی شدید غصہ پایاجارہاہے ،حالانکہ یہاں اعلیٰ افسران کیمپ کئے ہوئے ہیں، دیوبند کو اس احتجاج سے دور رکھنے کے لئے مسلسل دو دن سے میٹنگوں اور پولیس گشت کا دور چل رہاہے ،امن برقرار رکھنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں وہیں دارالعلوم دیوبند کی انتظامیہ کی طرف سے کافی مستعدی کا مظاہر ہ کیا جا رہا ہے۔ دوسرے دن بھی ضلع میں انٹرنیٹ سہولیات مکمل طورپر بند رہی، منگل کے روز بھی اعلیٰ افسران نے دیوبند میں مدارس کے منتظمین کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور امن و امان کو بحال رکھنے کے لئے تمام مدارس میں 15 دن کی تعطیل کی اپیل کی، حالانکہ دارالعلوم دیوبند نے اس شوریٰ کے فیصلہ پر چھوڑ دیا۔

وہیں ذرائع کے مطابق طلبہ بھی دارالعلوم دیوبند میں تعطیل کے حق میں نہیں ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور لکھنؤ میں ندۃ العلمائ کے طلبہ کے ساتھ پولیس جھڑپوں کے بعد ملک بھر کے بڑے تعلیمی اداروں کے طلبائ میں میں شدید غم و غصہ پایا جارہاہے ،جس کا اثر دیوبند میں بھی دیکھا جارہاہے حالانکہ یہاں پور ی طریقہ سے امن وامان ہے، شہریت ترمیمی قانون اور جامعہ ملیہ کے طلبہ کی حمایت میں طلباء کے مظاہرے ملک کے کئی حصوں میں جاری ہیں۔ ایسی صورتحال میں سہارنپور ضلع انتظامیہ کوئی خطرہ مول لینے کے موڈ میں نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے دوسرے دن دیوبند میں اعلیٰ افسران ڈیرہ ڈالے رہے اور پولیس و فورسس کے گشت میں تیز ی آگئی ہے۔

 مہتمم دارالعلوم دیوبند انتظامیہ کی میٹنگ میں شرکت کرتے ہوئے ۔ فوٹو ایم افسر
مہتمم دارالعلوم دیوبند انتظامیہ کی میٹنگ میں شرکت کرتے ہوئے ۔ فوٹو ایم افسر

جہاں انتظامیہ نے ضلع میں گذشتہ دو دن سے انٹرنیٹ خدمات بند کررکھی ہیں وہیں بدھ کے روز سے اسکولوں اور کالجوں کو بھی چار دن کی تعطیل کر دی گئی ہے۔ دارالعلوم دیوبند اور دیگر مدرسوں کی وجہ سے اہم سمجھے جانے والے دیوبند پر اعلیٰ انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ دارالعلوم کے علاقے چپہ چپہ پر پولیس فورس تعینات ہے۔ آر آر ایف کے دستہ کو بھی دیوبند بلایا گیا ہے۔ منگل کے روز کمشنرز سنجے کمار، ڈی آئی جی اوپیندر اگروال، ڈی ایم آلوک پانڈے اور ایس ایس پی دنیش کمار پی نے دیوبند کے دارالعلوم دیوبند، دارالعلوم وقف دیوبند اور دارالعلوم زکریا دیوبند سمیت دیگر مدارس کے ذمہ داران کے ساتھ میٹنگ کر کے قیام امن میں تعاون کرنے کی اپیل کی ہے،جس پر مدارس کے ذمہ داران کا کہنا تھا دینی مدارس نے ہمیشہ امن وشانتی قائم رکھنے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ میٹنگ میں افسران نے مدارس کے منتظمین سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ مدرسوں میں 15 دن کے لئے تعطیل کا اعلان کردیں۔ میٹنگ کے دوران تمام ذمہ داران مدارس سے انتظامیہ کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔


میٹنگ میں دارالعلوم دیوبند اور دیگر مدارس کے ذمہ داران کے علاوہ مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی نے شرکت کی۔ ڈی ایم آلوک کمار پانڈے نے کہا کہ مدارس کے ذمہ داران نے انتظامیہ کا مکمل تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اسی دوران دارالعلوم کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایا کہ انتظامی افسران نے مدارس کے ذمہ دارسے ملاقات کرکے مدارس میں پندرہ یوم کی تعطیل کرنے کی اپیل کی ہے، جس پر میٹنگ کے بعد غور کیا جائیگا۔

ادھر شہریت ترمیمی ایکٹ کو لیکر پانچ روز قبل طلبہ اور شہر کے لوگوں کے ذریعہ شاہراہ پر ہونے والے مظاہرے کے بعد سے دارالعلوم اپنے طلباء پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ جامعہ اور اے ایم یو و ندوۃ العلمائ لکھنؤ طلباء کی حمایت میں پیر کی شام دارالعلوم دیوبند کے احاطہ میں طلبہ کے ذریعہ نعرے بازی کرنے کے بعد دارالعلوم دیوبندکے صدر دروزہ سمیت دوسرے گیٹ پر کافی سختی کردی گئی ہے، مین گیٹ بند کرکے چھوٹی کھڑکی کھولی ہوئی ہے، دارالعلوم دیوبند کے اندربغیر آئی کارڈ کے کسی کو بھی داخل نہیں ہونے دیاجارہاہے۔وہیں دارالعلوم دیوبند میں ظہر کی نماز کے بعد لائبریر ی میں ایک پروگرام کا انعقاد کیاگیا، جس میں مہتمم دارالعلوم دیوبند ،جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی اور دیگر اساتذہ نے طلبہ کوموجو دہ حالات کے مدنظر ضروری نصیحتیں دی اور طلبہ کو سمجھایا،ذرائع کے مطابق طلبہ نے انتظامیہ کو تحریر دے کر چھٹی نہ کرنے کو کہا ہے ،وہیں ذرائع نے بتایا کہ دارالعلوم دیوبند نے آئندہ چار روز میں شوریٰ کاہنگامی اجلاس بھی بلالیاہے۔

دارالعلوم دیوبند کی لائبریری ہال میں جمع طلبہ۔فوٹو ایم افسر
دارالعلوم دیوبند کی لائبریری ہال میں جمع طلبہ۔فوٹو ایم افسر

دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے دارالعلوم دیوبند میں طلبہ کی فوری چھٹی نہ کئے جانے کے فیصلہ کے بعد طلبہ کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ ہر قسم کے احتجاج سے پرہیز کریں، لائبریری ہال میں جمع طلبہ کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دارالعلوم دیوبند اکابر علماء کی امانت ہے ،طلبہ کوئی بھی ایسا کام نہ کریں جس سے اس کے وجود پر اثر پڑے، مولانا نے کہاکہ ہمیشہ سے ہی اسلام مخالف طاقتیں دارالعلوم دیوبند کو نشانہ بناتی رہی ہیں، حال میں ملک بیحد نازک حالات سے گزر رہاہے، ایسے میں ہم سب کی ذمہ داری ہے، کہ ملک کے امن وامان کو باقی رکھیں ،انہوں نے کہاکہ اس وقت مدارس کے طلبہ کی ذراسی لاپرواہی مدارس کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔


انہوں نے طلبہ سے ہاتھ اٹھاکر اس بات کا عہد لیا کہ وہ کسی بھی طرح کے احتجاج کا حصہ نہیں بنیں گیں۔ جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی طلبہ کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسلم مخالف حالات کو دیکھتے ہوئے طلبہ جس طرح بے چین ہیں وہی بے چینی ہمارے دلوں میں بھی ہے، لیکن ان حالات سے بہت سمجھداری کے ساتھ نمٹنا ہوگا، انہوں نے طلبہ سے اپنی تعلیم پر توجہ دینے اور کسی بھی طرح کی سیاست کا شکار نہ بننے پر زور دیا ۔ بعد میں مفتی ابوالقاسم نعمانی نے مدارس کی حفاظت اور ملک میں امن امان کے لئے دعائی کرائیں۔

ادھر شہریت ترمیمی ایکٹ اور متوقع این آرسی کو لیکر دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی صدر جمہوریہ ہند اور چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب بھیجے گیں۔ جس میں مطالبہ کیا جائیگا کہ دوسری سب سے بڑی آبادی کو مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس قانون کو فوراً واپس لیا جائے۔ یہ معلومات مہتمم دارالعلوم دیوبند نے طلبہ کو خطاب کرتے ہوئے دی،انہوں نے کہاکہ وہ طلبہ کی بے چینی کو سمجھتے ہیں اسلئے دارالعلوم دیوبند باقاعدہ صدر جمہوریہ ہند اور چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب بھیجے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔