ہریانہ میں شدید کہرے اور آلودگی کا بحران، 11 اضلاع میں آرینج الرٹ، 8 شہر 'خراب' ہوا کے زمرے میں شامل
ہریانہ کے 11 شہروں میں اے کیو آئی خطرناک سطح پر پہنچ گیا، جند میں 500 درج ہوا۔ 22 سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں 8 ہریانہ سے ہیں، حکام نے آرینج الرٹ جاری کر دیا
ہریانہ اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں گھنے کہرے کا سامنا ہے۔ اس کا اثر عام لوگوں کی زندگی پر پڑ رہا جس سے انہیں کافی پریشانیاں جھیلنی پڑ رہی ہیں۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات نے 16 نومبر تک ہریانہ میں کہرے کو لے کر الرٹ جاری کیا ہے۔ وہیں جمعہ کو ہریانہ کے 8 سمیت ملک کے 22 شہروں کی ہوا خراب زمرے میں درج کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے ہفتہ کو ہریانہ کے 11 شہروں کے لیے آرینج الرٹ جاری کیا ہے۔ ان شہروں میں کروکشیتر، کیتھل، کرنال، روہتک، سونی پت، پانی پت، سرسا، فتح آباد، جند، بھیوانی شامل ہیں۔ اس سلسلے میں محکمہ کی طرف سے لوگوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سرسا، فتح آباد اور ہسار میں حد نگاہ 50 میٹر سے کم ہے وہیں کروکشیتر، کیتھل، کرنال، ریواڑی، جھجر، گروگرام، فرید آباد، روہتک، سونی پت، پانی پت، جند اور چرکھی دادری میں حد نگاہ 50 سے 100 میٹر کے درمیان ہے۔
محکمہ موسمیات کے سائنس دانوں کے مطابق اگلے دو دنوں تک ہریانہ میں کہرے کی چادر بچھی رہے گی۔ اس درمیان درجہ حرارت میں گراوٹ آئے گی۔ وہیں کہرے اور آلودگی کے میل سے فضائی آلودگی کی سطح بھی بڑھ گئی ہے۔ ہریانہ کے 11 شہروں میں اے کیو آئی 400 سے تجاوز کر گیا ہے۔ جند میں اے کیو آئی 500 درج کیا گیا ہے۔
ملک کے 22 آلودہ شہروں میں 8 ہریانہ کے ہیں۔ آلودہ شہروں میں دہلی کا اے کیو آئی 396 ہے جبکہ بھیوانی (ہریانہ) کا 365، ہاپڑ (یوپی) کا 355، غازی آباد (یوپی) کا 341، مظفر نگر (یوپی) کا 338، حاجی پور (بہار) کا 334، بہادر گڑھ (ہریانہ) کا 330، جیند (ہریانہ) کا 329، میرٹھ (یوپی) کا 329، روہتک (ہریانہ) کا 326، دُرگا پور (مغربی بنگال) کا 324، بھیواڑی (راجستھان) کا 322، کیتھل (ہریانہ) کا 319، نوئیڈا (یوپی) کا 316، بدّی (ہماچل پردیش) کا 311، چنڈی گڑھ کا 309، سہرسہ (بہار) کا 306، بلند شہر (یوپی) کا 306، کرنال (ہریانہ) کا 306، گروگرام (ہریانہ) کا 304، سونی پت (ہریانہ) کا 304، برین ہٹ (میگھالیہ) کا 302 اے کیو آئی درج کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔