اگنی پتھ کے خلاف مظاہرے، یوپی میں بڑے پیمانے پر آگزنی اور توڑ پھوڑ
انسپکٹر جنرل آف پولیس ستیہ نارائن نے کہا پرتشدد مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور انہیں گینگسٹر ایکٹ کے تحت گرفتار کیا جائے گا۔
لکھنؤ: مرکزی حکومت کے آرمی میں تقرری کے لئے اعلان شدہ نئی اسکیم اگنی پتھ کے خلاف اترپردیش میں ہفتہ کو بھی پُرتشدد مظاہروں کو دور جاری رہا۔ شرپسند مظاہرین نے گاڑیوں میں آگ لگائی، پتھر بازی کی اور پولیس اہلکار کو زخمی کیا۔ وہیں سینئر پولیس افسران نے ایسے مظاہرین کے خلاف این ایس اے کا اطلاق کر کے نقصان کی تلافی کا انتباہ دیا ہے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس ستیہ نارائن نے کہا پرتشدد مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور انہیں گینگسٹر ایکٹ کے تحت گرفتار کیا جائے گا۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے ذریعہ محکمہ دفاع میں 10فیصدی اسامیوں اگنی ویروں کے لئے ریزرو رکھنے کے اعلان کے بعد بھی اترپردیش کے مختلف شہروں میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ تیسرے دن بھی جاری رہا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ جونپور ،چندولی اور مرزاپور اضلاع سے حملہ اور آتشزدگی کے پاداش میں تقریباً 2 درجن سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وہیں بدایوں ریلوے اسٹیشن پر منصوبہ بند مظاہرے کو پولیس کی مستعدی اور وقت پر ایکشن نے ناکام کر دیا۔
جونپور میں دو گاڑیوں کو نظر آتش کر دیا اور مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا جس میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ اترپردیش میں مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف دوسرے دن بھی نوجوانوں سڑکوں پر نکلے اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ جس میں دو روڈ ویز بسیں، پولیس کی گاڑی شامل ہیں۔
اسکیم کی مخالفت کر رہے مظاہرین نے ایک روڈ ویز بس اور جیپ میں آگ لگا دی اور دو روڈ ویز بسوں میں پتھراؤ کر کے توڑ پھوڑ کی۔ پتھراؤ میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ ضلع کے انتظامی افسران نے بتایا کہ اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ہفتہ کو لگاتار دوسرے دن مظاہرہ ہو رہا ہے۔ صبح سے ہی سینکڑوں کی تعداد میں نوجوان سڑکوں پر اتر گئے۔ جونپور۔پریاگ راج ہائی وے پر سکرارا تھانہ علاقے کے لالا بازار واقع شیو غلام گنج تراہے پر مظاہرین نے دو روڈ ویز بس اور ایک پولیس کی گاڑی سمیت کئی گاڑیوں کو تبادہ کر دیا۔ ساتھ ہی صبح ساڑھے نوبجے ایک بس اور ایک جیپ کو آگ کے حوالے کر دیا۔ لالا بازار میں کئی علاقوں میں آگ لگا دی گئی۔ موقع پر اعلی افسران پہنچ گئے ہیں۔ حالات پوری طرح سے کشیدہ ہیں۔ جونپور۔پریاگ راج ہائی وے پر لمبا جام لگا ہے۔
بدلاپور میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان ایک کلومیٹر تک پتھراؤ ہوا۔ اس کے بعد مظاہرین شری کرشن نگر ریلوے اسٹیشن کی جانب چلے گئے۔ کئی تھانوں کی پولیس ٹیم کے ساتھ افسران موقع واردات پر پہنچ گئے ہیں۔ بدلاپور کے اندرا چوک پر صبح سات بجے سے ہی جام لگانے کی کوشش میں مظاہرین لگے رہے۔ تقریباً ساڑھے آٹھ بجے نوجوانوں نے روڈ ویز بسوں کو روک کر سڑک جام کر دیا۔ پولیس نے جب ان لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی تو معاملہ بگڑ گیا۔ مظاہرین میں شامل نوجوانوں نے پولیس ٹیم پر ہی پتھراؤ کر دیا۔
چشم دیدوں کے مطابق تقریباً ایک کلومیٹر تک پرانی بازار گاؤں تک مظاہرین اور پولیس کے درمیان پتھراؤ کا دور چلا۔ اس دوران تھانہ انچارج مہاراج گنج سنتوش شکلا سمیت کئی لوگ زخمی بھی ہوگئے۔ اس کے بعد مظاہرین کرشن نگر ریلوے اسٹیشن کی جانب چلے گئے۔ ٹرین روکنے کے شبہ کے پیش نظر انتظامی افسران کے ساتھ بدلاپور، مہاراج گنج، سنگرامئو تھانے کی فورس پہنچ گئی۔ اطلاع پر اے ایس پی دیہات شیلندر کمار سنگھ بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ ساتھ ہی پولیس لائن سے بڑی تعداد میں جوانوں کو بلایا گیا ہے۔
ڈی ایم منیش کمار ورما اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اجئے کمار ساہنی نے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ املاک کو نقصان پہنچانے کے لئے تشدد کا سہارا نہ لیں۔ انہوں نے بتایا کہ لالا بازار اور بدلا پور میں پیش آئے واقعہ کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس میں ملوث تمام افراد کی شناخت کر کے انہیں گرفتار کیا جائے گا اور جیل بھیجا جائے گا۔
ضلع چندولی میں مظاہرین نے علی نگر علاقے میں کچھمین ریلوے اسٹیشن پر توڑ پھوڑ کی اور پتھر بازی کی، جس میں کچھ پولیس اہلکار بشمول سب انسپکٹر زخمی ہوگئے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ تقریباً 11بجے کچھ نوجوان کچھمین ریولے اسٹیشن پہنچے اور ریلوے کراسنگ کے کیبن کو نقصان پہنچایا اور اندر رکھی اشیاء کو نکال کر ریلوے ٹریک پر پھینک دیا۔
پولیس نے بتایا کہ جب پولیس نے حالات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی تو مظاہرین نے ان پر پتھر بازی شروع کر دی جس میں جیون پور پولیس اسٹیشن کے انچارج گنگا دھر موریہ اور متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ بعد ازاں جی آر پی اور آر پی ایف نے بھیٹر کو منتشر کرنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا۔
ضلع مرزا پور میں بھی مظاہرین نے ڈویژنل کمشنر آفس کے نزدیک روڈ ویز بس پر پتھراؤ کیا جس کے بعد 8 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ایس پی سنجے کمار ورما نے بتایا کہ جاری مظاہروں کے پیش نظر بھاری تعداد میں سیکورٹی اہلکار کو حساس مقامات پر تعینات کیا گیا تھا۔ تقریباً 11بجے50 تا 60 مظاہرین ڈاک گھر کی طرف سے آئے اور جن رتھ بس پر پتھربازی شروع کر دی۔ اس پتھراؤ میں کوئی بھی مسافر زخمی نہیں ہوا ہے۔ ورما نے بتایا کہ مظاہرین کو ریلوے اسٹیشن کی طرف جانے سے روک دیا گیا اور 8 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف این ایس اے کے تحت کاروائی کی جائے گی اور نقصان کی تلافی ہوگی۔
ضلع بدایوں میں مظاہرین نے ریلوے اسٹیشن پر مظاہرہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہا۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) او پی سنگھ نے بتایا کہ اطلاعات ملی کہ کچھ افراد ریلوے اسٹیشن پر مظاہرے کے لئے آرہے ہیں۔ اطلاع ملتے ہیں پی اے سی، ریپڈ ایکشن فورس اور پولیس نفری کو فوراً تعینات کیا گیا اور میمورنڈم لینے کے بعد مظاہرین کو واپس بھیج دیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔