جموں و کشمیر کو خصوصی پوزیشن سے محروم کر کے جمہوریت کا قتل کیا گیا: ڈاکٹر مصطفیٰ کمال
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا بیان کہ جموں وکشمیر میں امن قائم ہے، کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کشمیر کو فوجی چھاؤنی اور نو آبادیاتی کالونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
جموں: نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ موجودہ مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر کو خصوصی پوزیشن سے محروم کرکے جمہوریت کا قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک جموں وکشمیر میں دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو بحال نہیں کیا جا ئے گا تب تک یہاں امن کی فضا قائم ہونا ناممکن ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا بیان کہ جموں وکشمیر میں امن قائم ہے، کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کو فوجی چھاؤنی اور نوآبادیاتی کالونی میں تبدیل کیا گیا ہے۔ موصوف معاون جنرل سکریٹری نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کے روز یہاں شیر کشمیر بھون میں پارٹی عہدیداروں سے اپنے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ایک طرف ملک یوم جمہوریہ کی تقریبات منانے میں مصروف ہے جبکہ دوسری طرف جموں وکشمیر اور لداخ کے لوگوں کو جمہوری و آئینی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’مودی سر کار نے جموں وکشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے سے محروم کرکے جمہوریت کا قتل کیا ہے‘۔ کمال نے کہا کہ آنجہانی ہری سنگھ نے جن تین شرائط پر بھارت کے ساتھ الحاق کیا تھا ان کو منسوخ کرنا آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
مصظفیٰ کمال نے کہا کہ جب تک جموں وکشمیر میں ان دفعات کو بحال نہیں کیا جائے گا تب تک یہاں امن کی فضا قائم ہونا نا ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی قائدین کی تنگ طلبی اور ملک کے مختلف جیلوں میں بند کشمیری نوجوانوں پر لوگوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم گپکار اعلامیہ پر چٹان کی طرح کھڑے ہیں اور اس کو تینوں خطوں جموں، کشمیر اور لداخ کے لوگوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو بحال کرے جس کو طاقت کے بل پر چھینا گیا۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی سے نہ صرف جموں وکشمیر میں امن کی فضا قائم ہوگی بلکہ بر صغیر کے امن کا راز بھی اسی میں مضمر ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Jan 2021, 10:11 PM