عازمین حج کے لیے 2100 ریال کی فراہمی کی روایت بحال کرنے کا مطالبہ

سابق مرکزی کابینہ وزیر اور موجودہ ممبر پارلیمنٹ رام جی لال سمن نے اقلیتی فلاح و بہبود کے وزیر کو خط لکھ کر عازمین حج کو ایئرپورٹ پر 2100 ریال دینے کے انتظام کو دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>رام جی لال سمن / یو این آئی</p></div>

رام جی لال سمن / یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سابق مرکزی کابینہ وزیر اور موجودہ ممبر پارلیمنٹ رام جی لال سمن نے اقلیتی فلاح و بہبود کے وزیر کرن ریجیو کو ایک خط لکھ کر 2025 میں عازمین حج کو ایئرپورٹ پر 2100 ریال دینے کے انتظام کو دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یو این آئی اردو کے مطابق، سمن نے اپنے خط میں وزیر کو آگاہ کیا کہ 30 سال سے زائد عرصے تک یہ سہولت فراہم کی جاتی رہی ہے، جو ملک بھر کے عازمین حج کے لیے بہت اہم رہی ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ یہ نظام حج 2023 سے غیر واضح وجوہات کی بنا پر ختم کر دیا گیا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ 2006 سے یہ طریقہ کار طے پایا ہے کہ ملک بھر میں ضلع کی مسلم آبادی کے حساب سے کوٹہ طے کیا جاتا ہے۔ ہر سال مختلف گاؤں اور قصبوں سے عازمین کی تعداد مختص کی جاتی ہے، جس سے حج کمیٹی کا کوٹہ پورا ہوتا ہے۔

سمن نے واضح کیا کہ حج کمیٹی آف انڈیا نے اس سلسلے میں ایڈوانس پیسہ لے کر بڑی شفافیت کے ساتھ ٹینڈرنگ کے ذریعے بینک کا انتخاب کیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کئی بار منتخب بینک کے علاوہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے بھی یہ خدمات فراہم کی ہیں۔


حج کمیٹی کے سابق ممبر حافظ نوشاد احمد اعظمی نے بھی اس مطالبے کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے رام جی لال سمن کے خط لکھنے کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ سمن ماضی میں بھی عازمین کے مسائل حل کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ان کی بھرپور حمایت کرتے رہے ہیں۔

سمن نے خط میں لکھا ہے کہ اب حاجیوں کو خود ریال کا انتظام کرنے میں ذہنی اور جسمانی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے بہت سے حاجیوں کے ساتھ دھوکہ دہی بھی ہوتی ہے۔ منتخب بینک کے ملازمین ہوائی جہاز میں بیٹھنے سے پہلے عازمین کو 2100 ریال کا لفافہ دیتے تھے، جس سے وہ اطمینان محسوس کرتے تھے اور وہاں پہنچ کر اپنی ضروریات پوری کرتے تھے۔

آج تک اس انتظام میں حج کمیٹی آف انڈیا اور کسی بینک کی جانب سے کوئی شکایت درج نہیں ہوئی ہے۔ اس لیے سمن نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ عازمین حج کی سہولت کے لیے یہ انتظام 2025 سے دوبارہ بحال کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ یہ انتظام کیوں ختم کیا گیا ہے، کیونکہ وزارت نے اس کی کوئی وضاحت نہیں دی ہے۔

وزیر کرن ریجیو کو لکھے گئے خط میں سمن نے زور دیا کہ عازمین حج کو کسی قسم کی پریشانی سے بچانے کے لیے اس روایت کو دوبارہ قائم کرنا ضروری ہے۔ اس اقدام کے ذریعے نہ صرف عازمین کی مشکلات کم ہوں گی بلکہ ان کے سفر کی روانی بھی بہتر ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔