خطرے میں دہلی کی عآپ حکومت! بی جے پی کے نمائندہ وفد نے صدر مرمو سے کی ملاقات، حکومت برخاستگی کا مطالبہ

حزب اختلاف کا ماننا ہے کہ قومی راجدھانی دہلی میں آئینی اقدار اور جمہوری پیمانوں کے مزید زوال کو روکنے کے لیے صدر جمہوریہ کی فوری مداخلت ضروری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بی جے پی کے نمائندہ وفد کی صدر جمہوریہ مرمو سے ملاقات، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/BJP4Delhi">@BJP4Delhi</a></p></div>

بی جے پی کے نمائندہ وفد کی صدر جمہوریہ مرمو سے ملاقات، تصویر@BJP4Delhi

user

قومی آواز بیورو

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال جیل میں ہیں اور ان کے پیچھے حکومت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ دہلی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر وجیندر گپتا کی قیادت میں آج بی جے پی اراکین اسمبلی پر مشتمل وفد نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران صدر مرمو سے راجدھانی میں جاری آئینی بحران میں فوری مداخلت کی اپیل کی گئی۔ نمائندہ وفد نے جمعہ کو ہوئی اس ملاقات کے دوران کیجریوال حکومت کے طریقہ کار پر سنگین فکر کا اظہار کرتے ہوئے صدر مرمو کو عرضداشت پیش کیا۔

اس نمائندہ وفد میں اراکین اسمبلی موہن سنگھ بشٹ، اوم پرکاش شرما، اجئے مہاور، ابھے ورما، انل واجپئی، جتیندر مہاجن، کرتار سنگھ تنور اور سابق وزیر راج کمار آنند شامل تھے۔ انھوں نے صدر جمہوریہ سے آئین کے آرٹیکل 356 کے تحت موجودہ عآپ حکومت کو برخاست کرنے کی گزارش کی۔


حزب اختلاف کا ماننا ہے کہ قومی راجدھانی میں آئینی اقدار اور جمہوری پیمانوں کے مزید زوال کو روکنے کے لیے صدر جمہوریہ کی فوری مداخلت اہم ہے۔ عرضداشت میں دہلی کے بدحال ہو چکے ایڈمنسٹریٹو نظام کا ایشو اٹھاتے ہوئے کہا گیا کہ آبکاری پالیسی گھوٹالے سے متعلق سنگین بدعنوانی کے الزامات میں وزیر اعلیٰ کیجریوال چار ماہ سے زائد وقت سے جیل میں ہیں۔ اس قید و بند کے باوجود کیجریوال نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا۔ اس سے ایک سنگین حالت پیدا ہو گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی میں ایڈمنسٹریٹو نظام پوری طرح سے تباہ ہو گیا ہے، جس کا خمیازہ دہلی کی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

اس معاملے میں وجیندر گپتا نے کہا کہ عآپ اقتدار میں رہنے کے اخلاقی حق سے محروم ہو چکی ہے۔ دہلی کی عوام کے ذریعہ دیے گئے مینڈیٹ کو اس نے دھوکہ دیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی مطلع کیا کہ صدر جمہوریہ سے اس حکومت کو برخاست کرنے اور دہلی میں آئینی نظام بحال کرنے کے لیے فوری کارروائی کی گزارش کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔