دہلی کو آج ملے گا نیا میئر، عام آدمی پارٹی اور ایل جی کے درمیان جنگ!

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے دہلی حکومت کی طرف سے بھیجے گئے مکیش گوئل کی جگہ بی جے پی کونسلر ستیہ شرما کو پروٹیم اسپیکر مقرر کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر اور ڈپٹی میئر کے آج ہونے جا رہے انتخابات سے قبل لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے بی جے پی لیڈر ستیہ شرما کو ایوان کا پروٹیم اسپیکر مقرر کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے لیفٹیننٹ گورنر کے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے اور انہوں نے مکیش گوئل کا نام پیش کیا تھا۔ اس معاملے پر عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان سیاسی رسہ کشی بھی شروع ہو گئی ہے۔ 

ایم سی ڈی میں میئر اور ڈپٹی میئر کو لے کر عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے اپنے اپنے دعوے ہیں۔ گزشتہ سال دسمبر میں ہونے والے ایم سی ڈی انتخابات میں شکست کے باوجود بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ میئر اس کی پارٹی کا ہوگا۔ ساتھ ہی، عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ ایل جی وی کے سکسینہ نے بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لیے پروٹیم اسپیکر کو نامزد کیا ہے۔ واضح رہے گزشتہ سال دسمبر میں دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کے بعد آج تمام منتخب کونسلر حلف لیں گے۔ اس کے بعد میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب ہوگا اور اس کے بعد قائمہ کمیٹی کے 6 ارکان کا انتخاب ہوگا۔


 'کیجریوال کی حکومت، کیجریوال کا کونسلر' کی سیاسی مہم کے ساتھ ایم سی ڈی میں 250 میں سے 134 سیٹوں پر قبضہ کرنے والی عام آدمی پارٹی نے شیلی اوبرائے کو میئر کے عہدے کے لیے اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔ متبادل کے طور پر اس نے آشو کمار کے لیے بھی پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ جبکہ بی جے پی نے شالیمار باغ کی کونسلر ریکھا گپتا کو اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔

ڈپٹی میئر کے عہدے کے لیے عام آدمی پارٹی نے آلِ محمد اقبال کو نامزد کیا ہے اور متبادل کے طور پر جلاج کمار نے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ وہیں بی جے پی کی جانب سے ڈپٹی میئر کے عہدے کے لیے کمل باگڑی میدان میں ہیں۔ کانگریس نے ایم سی ڈی انتخابات میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔ ایم سی ڈی انتخابات میں کانگریس کو صرف 9 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ پارٹی کے کونسلر نہ تو عام آدمی پارٹی اور نہ ہی بی جے پی کی حمایت کریں گے۔ 


خیال رہے کہ 2012 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب پوری دہلی میں ایک ہی میئر ہوگا۔ اس سے پہلے دہلی میونسپل کارپوریشن کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور ہر کارپوریشن کا اپنا میئر ہوتا تھا۔ ایم سی ڈی انتخابات میں صرف 250 کونسلر ہی ووٹ نہیں دیں گے۔ ان کے ساتھ ہی دہلی کے 7 لوک سبھا ممبران پارلیمنٹ، 14 ارکان اسمبلی اور 3 راجیہ سبھا کے ارکان پارلیمنٹ بھی میئر ووٹ ڈالیں گے۔

ایم سی ڈی انتخابات میں 104 سیٹیں جیتنے والی بی جے پی نے دعویٰ کی ہے کہ میئر ان کی پارٹی سے ہوگا۔ اس سے پہلے بی جے پی نے میئر کے عہدے کے لیے الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا تھا۔ غورطلب ہے کہ دہلی میں ایم سی ڈی کے 5 سال کی مدت کار میں میئر ہر سال تبدیل ہوتے ہیں۔ یہ عہدہ پہلے سال خواتین کے لیے، دوسرے سال جنرل، تیسرے سال میں اور باقی دو سال کے لیے جنرل زمرے میں مخصوص ہے۔


میئر اور ڈپٹی میئر کے لیے ووٹنگ خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگی۔ اس میں کوئی بھی کونسلر کسی کو بھی ووٹ دے سکتا ہے۔ ایم سی ڈی میں اینٹی ڈفیکشن (دل بدل) قانون نافذ نہیں ہے اس لئے  کراس ووٹنگ کا امکان ہے۔ ویسے بھی خفیہ بیلٹ ووٹنگ کی وجہ سے یہ معلوم کرنا مشکل ہے کہ کراس ووٹنگ کس نے کی۔ آسان الفاظ میں بی جے پی کے ساتھ عام آدمی پارٹی  بھی خطرے میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔