دہلی پانی بحران: آبی وسائل کی وزیر کا پی ایم مودی کو مکتوب، مسئلہ حل نہ ہونے پر غیر معینہ بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان

دہلی حکومت کی آبی وسائل کی وزیر آتشی سنگھ نے پانی کی قلت کے مسئلے پر پی ایم مودی کو خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ اگر یہ معاملہ حل نہیں ہوا تو وہ غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گی۔

<div class="paragraphs"><p>آتشی سنگھ / ’ایکس‘&nbsp;@AtishiAAP</p></div>

آتشی سنگھ / ’ایکس‘@AtishiAAP

user

قومی آوازبیورو

 دہلی حکومت کی آبی وسائل کی وزیر آتشی سنگھ نے دہلی میں پانی کے بحران پر ہریانہ حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے بدھ (19 جون) کو کہا ہے کہ آج دہلی میں 100 ایم جی ڈی (ملین گیلن یومیہ) پانی کی کمی ہے۔ دہلی کو ہریانہ سے 100 ایم جی ڈی کم پانی مل رہا ہے یعنی 28 لاکھ لوگوں کو کم پانی مل رہا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے پی ایم مودی کو ایک خط بھی لکھا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اگر پانی کی قلت کا یہ مسئلہ حل نہیں ہوا تو وہ 21 جون سے غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال کریں گی۔

عام آدمی پارٹی کی لیڈر آتشی سنگھ نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہریانہ حکومت پر پانی کم دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہریانہ کے سی ایم سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پانی بھی ہریانہ سے ہو کر آئے گا، ہریانہ نے ہماچل کا پانی بھی دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ہماری ہر کوشش کے بعد بھی ہریانہ حکومت دہلی کو پانی نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہلی کے لوگوں کی اس پریشانی کو دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ میں نے ہماچل کے وزیر اعلیٰ سے بات کی۔ ہریانہ نے ہماچل کا پانی دینے سے انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے تسلیم کیا ہے کہ دہلی میں پانی کی قلت ہے لیکن اس کے باوجود ہریانہ حکومت نے دہلی کو پانی نہیں دیا۔


عآپ کی لیڈر آتشی سنگھ نے کہا کہ دہلی میں 3 کروڑ لوگ رہتے ہیں جنہیں 1050 ایم جی ڈی پانی ملا ہے۔ ہریانہ کو اگر دہلی کو 100 ایم جی ڈی پانی دینا بھی ہےتو وہ اس کے کل ایم جی ڈی کا 1.5 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں پانی کی کل فراہمی 1050 ایم جی ڈی ہے، جس میں سے 613 ایم جی ڈی ہریانہ سے آتا ہے۔ کل 18 جون کو یہ مقدار کم ہو کر 513 ایم جی ڈی رہ گئی ہے۔ آج دہلی میں 100 ایم جی ڈی پانی کی کمی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔