دہلی تشدد LIVE: دہلی فسادات کی تحقیقات کرائم برانچ کرے گی، ہلاکتوں کی تعداد 38 ہوئی
دہلی فسادات کی تحقیقات کرائم برانچ کرے گی، ہلاکتوں کی تعداد 38 ہوئی
نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی میں تین دنوں تک ہونے والے فسادات کے بعد فی الحال حالات قابو میں ہیں اور تحقیقات کے لیے کرائم برانچ کے تحت ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کی گئی ہے۔ دہلی پولیس کے رابطہ عامہ کے افسر (پی آر او) مندیپ سنگھ رندھاوا نے بتایا کہ فساد زدہ علاقوں میں مناسب سیکورٹی فورسز کو تعینات کرنے کے بعد حالات قابو میں ہیں۔ آج کسی قسم کا کوئی پرتشدد واقعہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 48 ایف آئی آر اب تک درج کی جا چکی ہیں اور حقائق کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد اور معاملے درج کیےجائیں گے۔ ایک ہزار سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیج ملے ہیں جس کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اب تک 106 افراد کوگرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے دن و رات ہوشیاری برتی جا رہی ہے۔
اسپتالوں کے ذرائع سے موصولہ معلومات کے مطابق اب تک 38 افراد کی موت ہو چکی ہے جبکہ كئی افراد کی حالت انتہائی نازک ہے۔ دہلی پولیس کے خصوصی کمشنر ایس این شریواستو نے تشدد سے متاثر چاند باغ اور کھجوری خاص علاقے کا دورہ کیا اور مقامی افراد سے حال چال جانا۔ اس دوران مقامی افراد نے ان کے سامنے سیکورٹی، امن سے متعلق بہت سے مطالبات رکھے۔
دہلی تشدد کی تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل، تمام معاملے کرائم برانچ کو ٹرانسفر
دہلی تشدد کیس کی تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی قائم کر دی گئی ہے، تمام ایف آئی آر کو کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی کو ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔
ڈووال کے دورہ کے بعد بھی قتل کی واردات، دودھ لینے گیا تھا نوجوان
این ایس اے (قومی سلامتی کے مشیر) اجیت ڈوول نے بدھ کے روز شمال مشرقی دہلی کا دوراہ کیا تھا اور لوگوں سے ملاقات کر کے امن و امان بحال ہونے کا دعوی کیا تھا۔ لیکن ڈووال کے جانے کے بعد ایک شخص کو قتل کر دیا گیا۔
ہلاک شدہ کی شناخت محمد عرفان کے طور پر ہوئی اور متاثرہ اہل خانہ کا رو رو کر برا حال ہے۔ کنبہ نے بتایا کہ ڈوول کے جانے کے بعد اس کا بیٹا دودھ لینے گیا تھا۔ اسی دوران ہجوم نے اسے گھیر لیا اور پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ جمعرات کو اہل خانہ عرفان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے لے کر آئے تھے۔
شمال۔مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 34 ہوگئی ہے
نئی دہلی: شمال۔مشرقی دہلی میں تشدد پسندانہ واقعات میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر جمعرات کر 34 ہوگئی۔ گرو تیغ بہادر اسپتال (جی ٹی بی)کے ذرائع کے مطابق یہاں اب تک 30 لوگوں کی موت کی خبر ہے۔ دو لوگوں کی موت لوک نائک جے پرکاش نارائن اسپتال (ایل این جے پی) اور ایک کی موت جگ پرویش چند اسپتال میں ہوئی ہے۔ مرنے والوں میں دہلی پولس کے ہیڈکانسٹبل رتن لال اور انٹلی جنس بیورو کے اہلکار امیت شرما بھی ہیں۔ جی ٹی بی افسران نے بدھ کو بتایا تھا کہ کم سے کم 9 لوگوں کی موت گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ مرنے والوں میں ایک خاتون بھی ہے۔
ادھر تشدد سے متاثر اہم علاقوں چاند باغ، جعفرآباد اور شیووہار سمیت متعدد علاقوں میں اب صورت حال تیزی سے معمول پر آرہی ہے۔ دہلی پولس کے خصوصی کمشنر (قانون وانصرام) ایس این شری واستو نے بتایا کہ حالات جیسے جیسے معمول پر آتے جارہے ہیں ہم ایف آئی آر درج کرکے قانونی کارروائی بھی کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جلد ہی اور بھی گرفتاریاں ہوں گی۔ پولس نے بدھ تک 18 ایف آئی آر درج کرکے 106 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔
اشتعال انگیز بیانات پر کارروائی کے لئے دہلی پولیس کو 4 ہفتوں کی مہلت
سیاسی رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات پر ہائی کورٹ میں آج دوسرے روز سماعت ہوئی۔ دہلی پولیس نے کہا کہ بیان بازی کرنے والے لیڈران پر ایف آئی آر درج کا یہ صحیح وقت نہیں ہے اور اس سے دہلی میں تشدد مزید بھڑک سکتا ہے۔ ہائی کورٹ نے اس کے بعد دہلی پولیس کو 4 ہفتوں کی مہلت فراہم کر دی۔
’دنگے تو ہوتے رہتے ہیں‘ ہریانہ کے وزیر کا شرم ناک بیان
ہریانہ کی بی جے پی کی مخلوط حکومت میں وزیر رنجیت چوٹالہ نے دہلی تشدد پر نہایت شرم ناک اور غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے۔ وزیر نے کہا کہ ’’دنگے تو ہوتے رہتے ہیں۔ پہلے بھی ہوتے رہے ہیں، ایسا نہیں ہے! یہ تو زندگی کا حصہ ہیں، جو ہوتے رہتے ہیں۔‘‘
’راج دھرم‘ پر عمل کریں امت شاہ، کانگریس نے صدر کو مکتوب سونپا
دہلی تشدد کے معاملہ پر کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ سمیت پارٹی کے قدآور رہنماؤں نے آج راشٹرپتی بھون پہنچ کر صدر جمہوریہ کو مکتوب سونپا۔ صدر سے ملاقات کے بعد سونیا گاندھی اور منموہن سنگھ نے میڈیا سے بات کی۔
سونیا گاندھی نے کہا کہ تشدد میں متعدد لوگوں کی جانوں کا ضیائع ہوا ہے اور املاک کا بھاری نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے صدر سے مطالبہ کیا کہ وزیر داخلہ امت شاہ کو فوری طور پر عہدے سے برطرف کر دیا جائے۔
صدر کو دیئے گئے میمورنڈم کو پڑھتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا، ’’مرکزی حکومت اور دہلی حکومت اس تشدد پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں، جس سے جان و مال کا بہت بڑا نقصان ہوا ہے۔ ہم آپ (صدر) سے شہریوں کی جان، آزادی اور املاک کے تحفظ کی درخواست کرتے ہیں۔‘‘
دریں اثنا، سابق منموہن سنگھ نے امت شاہ کو تاکید کی کہ وہ راج دھرم کا پالن (حکمرانی کے فرائض کو بہتر طریقہ سے انجام دینے) کریں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں ہوئے تشدد کے لئے امت شاہ ذمہ دار ہیں اور مرکزی حکومت پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔
دہلی تشدد کے ہلاک شدگان کی تعداد 33 ہو گئی
دہلی کے ایل این جے پی (لوک نائک جے پرکاش) اسپتال میں ایک اور شخص زخموں کی تاب نہ لا سکا اور دم توڑ دیا۔ اس کے ساتھ ہی شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فسادات میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 33 ہو گئی ہے۔
سونیا اور منموہن صدر کو مکتوب پیش کرنے راشٹرپتی بھون پہنچے
دہلی میں بڑے پیمانے پر ہونے والے تشدد اور ہلاکتوں پر کانگریس کی طرف سے شدید رد عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے اور حکومت کو اس کی ناکامی پر ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، کانگریس صدر سونیا گاندھی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ راشٹرپتی بھون پہنچے ہیں جہاں وہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو مکتوب پیش کریں گے۔
دہلی تشدد میں ہلاکتوں کی تعداد 32 ہوئی
دہلی تشدد میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 32 ہو گئی ہے۔
دہلی کے تشدد زدہ علاقوں میں فی الحال امن کا ماحول
شمال مشرقی دہلی کے علاقوں میں تازہ تصاویر منظر عام پر آئی ہیں۔ فی الحال ان علاقوں میں امن و امان کا ماحول نظر آ رہا ہے اور بڑی تعداد میں پولیس فورس یہاں تعینات ہے۔
دہلی کے چاند باغ، بھجن پورہ، کھجوری خاص اور سیلم پور میں امن کا ماحول ہے۔ کچھ تشدد زدہ علاقوں میں اب صفائی کا کام جاری ہے۔
دہلی تشدد میں ہلاکتوں کی اطلاعات پر یو این سکریٹری جنرل شدید غمزدہ
دہلی تشدد پر اقوام متحدہ جنرل سکریٹری کے ترجمان اسٹیفن دجارک نے کہا، ’’سکریٹری جنرل دہلی میں مظاہروں کے بعد ہلاکتوں کی اطلاعات پر بہت غمزدہ ہیں۔ جیسا کہ دیگر اسی طرح کے معاملات پر وہ کرتے ہیں انہوں نے تشدد پر زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ تشدد کو روکا جا سکے۔
دہلی تشدد میں ہلاک شدگان کی تعداد 30 ہوئی
گرو تیغ بہادر (جی ٹی بی) اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) سنیل کمار گوتم نے کہا ہے کہ یہاں پر ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 30 ہو گئی ہے۔
اہم خبریں: دہلی تشدد پر ہائی کورٹ میں آج پھر سماعت
دہلی میں ہونے والے تشدد میں ہلاکتوں کی تعداد 28 ہوگئی ہے اور دہلی ہائی کورٹ میں اس معاملے پر آج پھر سے سماعت ہوگی۔ پولیس کو دہلی ہائی کورٹ میں سیاسی رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات سے متعلق ایف آئی آر درج کرنے پر بھی جواب دینا ہے۔
گزشتہ روز دہلی تشدد کی سماعت کرنے والے جج جسٹس مرلیدھر کا تبادلہ کر دیا گیا ہے اور اب اس معاملے کی سماعت چیف جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی والی بنچ کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔