دہلی: ’ایل جی صاحب کی چوری پکڑی گئی، اب انھیں استعفیٰ دے دینا چاہیے‘، درخت کاٹنے کا معاملہ پھر گرمایا
دہلی حکومت میں وزیر سوربھ بھاردواج نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈی ڈی اے کے ایک ای میل سے دہلی کے ایل جی ایکسپوز ہو گئے ہیں، اب انھیں استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
راجدھانی دہلی میں ایک بار پھر درخت کاٹنے کے معاملے نے زور پکڑ لیا ہے۔ عآپ اس ایشو کو لے کر لگاتار دہلی کے ایل جی پر حملہ آور ہے۔ دہلی حکومت کے وزیر سوربھ بھاردواج نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈی ڈی اے کے ایک ای میل سے دہلی کے ایل جی ایکسپوز ہو گئے ہیں، اب انھیں استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
سوربھ بھاردواج کا کہنا ہے کہ سردیاں آتے ہی پورے شمالی ہند میں آلودگی کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ یہ اتراکھنڈ، ہماچل پردیش اور اتر پردیش میں بھی ہو رہا ہے۔ دہلی میں بی جے پی کے ذریعہ بٹھائے گئے ایل جی نے رِج علاقہ میں 1100 درخت کٹوائے ہیں۔ مرکز کی ڈی ڈی اے کے ساتھ جس ٹھیکیدار نے درخت کاٹے، اس کے حلف نامہ سے صاف ہو گیا ہے کہ ایل جی کے حکم پر درخت کاٹے گئے۔
سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ڈی ڈی اے کے ذریعہ جس کمپنی کو وہاں سڑک تعمیر کا ٹھیکہ دیا گیا، اس نے سپریم کورٹ میں داخل حلف نامہ میں کہا ہے کہ ڈی ڈی اے کی طرف سے حکم آیا کہ 3 فروری 2024 کو ایل جی نے وہاں کا دورہ کیا اور درختوں کو کاٹنے کا حکم دیا۔ اس کے بعد بھی درختوں کو کاٹا نہیں گیا تو 14 فروری 2024 کو دوبارہ ای میل سے حکم آتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ ایل جی صاحب نے اس سڑک کی تعمیر میں رخنہ بن رہے درختوں کو کاٹنے کا حکم دیا ہے۔ ڈی ڈی اے اور محکمہ جنگلات کو معلوم تھا کہ 13 فروری تک ان درختوں کو کاٹنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے بعد محکمہ جنگلات کا فوریسٹ رینجر موقع پر پہنچتا ہے اور درختوں کو کاٹنے سے روک دیتا ہے۔ سبھی افسران اور محکموں کو اس بات کی جانکاری تھی کہ ان درختوں کو کاٹنے کی اجازت نہیں ہے۔
سوربھ بھاردواج نے کہا کہ اس کے بعد اوپر سے دباؤ آنے پر 14 فروری کو محکمہ جنگلات نے ان درختوں کو کاٹنے کا زبانی حکم دے دیا۔ بھاردواج نے بی جے پی اور ایل جی کو دہلی کا سب سے بڑا دشمن بتایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایل جی کی چوری اب پکڑی گئی ہے، ایل جی صاحب نے دہلی کی عوام اور سپریم کورٹ کو گمراہ کیا ہے۔ بی جے پی کے ایل جی صاحب نے سوچا کہ کسی بھی افسر میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ ان کے غیر قانونی کام کو روک سکے۔ اس دن ایل جی صاحب کے ساتھ دہلی کی پوری افسر شاہی تھی، لیکن کسی نے بھی ایل جی صاحب کو غیر قانونی طریقے سے درخت کٹوانے سے نہیں روکا۔ اب ایل جی صاحب کی چوری پکڑی گئی ہے، انھیں استعفیٰ دینا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔