راجیہ سبھا سے بھی پاس ہوا دہلی سروسز بل، کیجریوال نے کہا 'یہ چور دروازے سے اقتدار پر قبضہ کی کوشش ہے'
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ یہ سیاہ قانون جمہوریت کے خلاف ہے، پورا ملک سمجھ رہا ہے کہ اس بل کے ذریعہ سے کیسے آپ دہلی کے لوگوں کے ووٹ کی طاقت کو چھین رہے ہیں۔
راجدھانی دہلی میں اعلیٰ افسران کے تبادلوں اور پوسٹنگ کے حقوق طے کرنے والا بل دہلی حکومت سروس امینڈمنٹ بل-2023 آج راجیہ سبھا سے بھی پاس ہو گیا۔ آج ایوان میں بحث کے بعد دیر شام ووٹنگ ہوئی جس میں اپوزیشن کی سخت مخالفت کے باوجود بل 102 کے مقابلے 131 ووٹوں سے پاس ہو گیا۔ اس بل کے پاس ہونے پر اروند کیجریوال نے پہلا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے چور دروازے سے اقتدار ہتھیانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
یہ بل پہلے ہی جمعرات کو لوک سبھا سے پاس ہو چکا ہے۔ اب اس بل پر صدر جمہوریہ کی مہر لگنی باقی ہے جس کے بعد یہ بل قانون بن جائے گا۔ اس سے قبل آج راجیہ سبھا میں بحث کے بعد ووٹنگ کرانے کے لیے پہلے اراکین پارلیمنٹ کو مشین سے ووٹنگ کا طریقہ سمجھایا گیا۔ لیکن تھوڑی دیر بعد ہی نائب چیئرمین نے اعلان کیا کہ مشین میں کچھ خرابی ہے اس لیے ووٹنگ پرچی کے ذریعہ کرائی جائے گی۔
راجیہ سبھا سے بل پاس ہونے کے بعد دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ یہ سیاہ قانون جمہوریت کے خلاف ہے، جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔ اگر جمہوریت کمزور ہوتی ہے تو ہمارا ہندوستان کمزور ہوتا ہے۔ پورا ملک سمجھ رہا ہے کہ اس بل کے ذریعہ سے کس طرح آپ دہلی کے لوگوں کے ووٹ کی طاقت کو چھین رہے ہیں۔ دہلی کے لوگوں کو غلام اور بے بس بنا رہے ہیں۔ ان کی حکومت کو مسترد کر رہے ہیں۔ میں آپ کی جگہ ہوتا تو کبھی ایسا نہیں کرتا۔ اگر کبھی ملک اور اقتدار میں انتخاب کرنا ہوا تو ملک کے لیے سو اقتدار قربان۔ اقتدار تو کیا، ملک کے لیے سو بار اپنی زندگی بھی قربان۔
اس سے قبل آج راجیہ سبھا میں بل پر بحث ختم ہونے کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے جواب دیا۔ اس دوران امت شاہ نے کہا کہ بل کے ایک بھی التزام سے، پہلے جو انتظام تھا، جب اس ملک میں کانگریس کی حکومت تھی، اس انتظام میں ذرہ برابر بھی تبدیلی نہیں ہو رہی ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ وہ ثبوت دیں گے کہ یہ بل کسی بھی زاویے سے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔