دہلی فسادات: خالد سیفی کی درخواست ضمانت کی مخالفت میں استغاثہ کے طویل دلائل، ہائی کورٹ کا اظہارِ برہمی

دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو 2020 کے دہلی فسادات میں مبینہ سازش سے متعلق یو اے پی اے کیس میں ملزم خالد سیفی کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے استغاثہ کے طویل دلائل پر برہمی کا اظہار کیا

دہلی ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
دہلی ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو 2020 کے دہلی فسادات میں مبینہ سازش سے متعلق یو اے پی اے کیس میں ملزم خالد سیفی کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے استغاثہ کے طویل دلائل پر برہمی کا اظہار کیا۔ ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو ہدایت کی کہ وہ ملزم کے کردار کی وضاحت کرتے ہوئے ایک مختصر مقدمہ دائر کریں اور دلائل کو اسی تک محدود رکھیں۔

عدالت نے کہا کہ وہ ضمانت کے مرحلے پر لمبی چارج شیٹ کو نہیں پڑھے گی، کیونکہ ایسا کرنے سے مؤثر طریقے سے ٹرائل شروع ہو جائے گا جو قابل قبول نہیں ہے۔ دریں اثنا، شریک ملزمہ گلفشاں فاطمہ کی درخواست ضمانت کے ساتھ کیس کی اگلی سماعت 12 فروری کو ہوگی۔


بنچ نے ریمارکس دیئے کہ احتجاج کرنا حق ہے۔ عدالت نے استغاثہ سے کہا کہ وہ لمبا قصہ سنانے کے بجائے تشدد کے واضح کیس کو ظاہر کرنے والے ثبوت پیش کریں۔ بنچ نے استغاثہ سے کہا کہ وہ تشدد میں ملزم کے مخصوص کردار کو ظاہر کرنے پر توجہ مرکوز کرے۔

اس سے قبل دسمبر 2022 میں ایک ڈویژن بنچ نے خالد سیفی، فاطمہ اور دیگر شریک ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ ان درخواستوں کی سماعت جسٹس سدھارتھ مردول کی ترقی کے بعد ہو رہی ہے، جنہوں نے ابتدائی طور پر اس کیس کی سربراہی کی تھی۔ اپریل 2022 میں ٹرائل کورٹ نے سیفی کی ضمانت مسترد کر دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔