دہلی: ریپ کے بعد قتل کی گئی بچی کے اہل خانہ سے راہل گاندھی کی ملاقات، ’انصاف کے راستہ پر میں ساتھ ہوں‘

ملک کی راجدھانی دہلی میں ایک 9 سال کی بچی کے ساتھ درندگی کا معاملہ طول پکڑ رہا ہے، بدھ کی صبح کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے متاثرہ کنبہ سے ملاقات کی

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بدھ کی صبح راجدھانی دہلی میں عصمت دری اور قتل کی شکار ہونے والی بچی کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ ملک کو شرمسار کر دینے والے اس واقعہ کا المناک پہلو یہ ہے کہ متاثرہ بچی کی لاش کو اہل خانہ کی مرضی کے بغیر نذر آتش کر دیا گیا۔ راہل گاندھی صبح کے وقت دہلی کینٹ علاقہ میں پہنچے جہاں 9 سال کی بچی کی کو مبینہ طور پر قتل کیا گیا تھا۔

متاثرہ کنبہ سے ملاقات کے بعد راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے کنبہ سے بات کی ہے اور کنبہ صرف اور صرف انصاف چاہتا ہے۔ کنبہ کے افراد کہہ رہے ہیں کہ کہ انہیں انصاف نہیں مل رہا ہے، لہذا ان کی پوری مدد ہونی چاہیئے۔ جب تک انصاف نہیں ملے گا تب تک راہل گاندھی ان کے ساتھ ہے اور ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے گا۔

راہل گاندھی نے متاثرہ کنبہ سے ملاقات کے کہا، ’’والدین کے آنسو صرف ایک بات کہہ رہے ہیں، ان کی بیٹی، ملک کی بیٹی انصاف کی حقدار ہے اور اس انصاف کے راستہ پر میں ان کے ساتھ ہوں۔‘‘


خیال رہے کہ دہلی چھاؤنی کے اولڈ نانگل گاؤں میں اتوار کی شام نانگل شمشان گھاٹ میں دلت فیملی کی 9 سالہ لڑکی پانی لینے گئی لیکن وہ کبھی واپس نہیں لوٹ پائی، کیونکہ مجرمانہ روش کے لوگوں نے اس کے ساتھ مبینہ طور پر عصمت دری کر کے اسے مار ڈالا اور بغیر والدین کی اجازت سے جبراً آخری رسومات ادا کر دی۔

اہل خانہ کے مطابق شمشان گھاٹ میں موجود لوگوں نے بچی کی موت کرنٹ لگنے سے ہونے کی بات کہی، لیکن اس سے پہلے کہ پولیس موقع تک پہنچتی بچی کی لاش کی آخری رسومات ادا کر دی گئی۔ بعد میں پولیس نے عصمت دری اور قتل کا معاملہ درج کیا۔ پولیس نے اس معاملہ میں آئی پی سی کی دفعات 304، 342 ور 201 کے مطابق مقدمہ درج کیا ہے۔ چونکہ لڑکی دلت طبقہ سے تعلق رکھتی تھی اس لئے ملزمان پر ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت بھی کارروائی کی گئی ہے۔ نیز پوکسو ایکٹ کا بھی اطلاق کیا گیا ہے۔ پولیس نے چاروں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور معاملہ کی تفتیش جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Aug 2021, 10:21 AM