جامعہ فائرنگ اور شاہین باغ میں پٹرول بم پھینکے کی واردات، دہلی پولیس تحقیقات میں مصروف

ڈپٹی کمشنر مینا نے کہا کہ دونوں مقامات پر ایف ایس ایل کی ٹیم نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا ہے۔ اور اس واقعہ میں جامعہ نگر اور شاہین باغ تھانے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: پولیس نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں فائرنگ اور شاہین باغ مظاہرے کے مقام کے قریب آتش زنی کے واقعات کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ جنوب مشرقی ضلع کے پولیس ڈپٹی کمشنر راجندر پرساد مینا نے کہا کہ آج صبح نو بج کر 15 منٹ پر شاہین باغ مظاہرے کے مقام کے پاس آتش زنی کی اطلاع ملی۔ شاہین باغ تھانے کی پولیس موقع پر پہنچی تو پتہ چلا کہ ایک بینر، دری اور بانس میں آگ لگی ہوئی تھی اور کچھ ٹوٹی ہوئی بوتلیں بھی پڑی ہوئی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی جائے وقوعہ کے سامنے گلی میں کچھ دودھ کی بوتلیں بھی ملی ہیں۔

جامعہ فائرنگ اور شاہین باغ میں پٹرول بم پھینکے کی واردات، دہلی پولیس تحقیقات میں مصروف

راجندر مینا نے کہا کہ ابتدائی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ ایک شخص نے آگ پکڑنے والی اشیاء پھینک کر لائٹر سے اس میں آگ لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح جامعہ میں مظاہرے کے مقام کے پاس گیٹ نمبر چھ کے قریب ایک خالی کارتوس، ایک لائٹر اور کچھ ٹوٹی ہوئی بوتلیں ملی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر مینا نے کہا کہ دونوں مقامات پر ایف ایس ایل کی ٹیم نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا ہے۔ اس واقعہ میں جامعہ نگر اور شاہین باغ تھانے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ کئی ٹیمیں تشکیل دے کر معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ شہریت ترمیمی قانون (سي اےاے) کے خلاف تین ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری احتجاج کے دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اتوار کو ایک بار گولی چلنے اور شاہین باغ مظاہرے کے مقام کے پاس پیٹرول بم پھینکنے کا الزام لگایا گیا ہے۔


جامعہ فائرنگ اور شاہین باغ میں پٹرول بم پھینکے کی واردات، دہلی پولیس تحقیقات میں مصروف

شاہین باغ مظاہرے میں شروع سے وابستہ رہیں حنا احمد کا کہنا ہے کہ صبح ساڑھے نو بجے کے قریب ایک نامعلوم شخص مظاہرے کے مقام کے نزدیک پٹرول بم پھینک کر فرار ہوگیا۔ پولیس موقع پر پہنچ کر جانچ کر رہی ہے۔ حنا احمد نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے جنتا کرفیو کی اپیل کا احترام کرتے ہوئے ہم نے مظاہرے کے مقام سے دوری بنالی ہے لیکن سی اے اے کے خلاف مظاہرہ جاری رکھنے کے لئے مظاہرے کے مقام پر تخت پر ایک جوڑی چپل رکھ کر احتحاج ظاہر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی موجودگی میں پٹرول بم پھینکے جانے کے واقعہ سے سبھی حیران ہیں۔


جامعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی نے دعوی کیا ہے کہ گیٹ نمبر 7 پر واقع مظاہرے کے مقام کے نزدیک ایک بائیک سوار شخص نے گولی چلائی۔ سی سی ٹی وی میں بائیک سوار تین بیگ کے ساتھ نظر آرہا ہے۔ اس سے ایسا لگ رہا ہے کہ شاید وہ ڈلیوری بوائے ہے۔ بائیک کا نمبر صاف نظر نہیں آرہا ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ایک کارتوس بھی برآمد کیا ہے۔

جامعہ کو آرڈی نیشن کمیٹی نے اگرچہ کورونا وائرس کے خطروں کو دیکھتے ہوئے کل عارضی طور پر مظاہرہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کے اپنے فیصلے پر قائم ہے۔ قانون کی واپسی تک جدوجہد جاری رہے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔