دہلی: لداخ کے حق میں بھوک ہڑتال پر بیٹھے سونم وانگچوک پھر زیرِ حراست

پولیس کے مطابق وانگچوک اور ان کے ساتھ بھوک ہڑتال کر رہے قریب 20 سے 25 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا اور انہیں مندر مارگ تھانہ لے جایا گیا

<div class="paragraphs"><p>سونم وانگ چک / فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سونم وانگ چک / فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دہلی پولیس نے اتوار کو راجدھانی کے لداخ بھون کے باہر بھوک ہڑتال پر بیٹھے موسمیاتی کارکن سونم وانگچوک اور دیگر 20 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کے مطابق وانگچوک اور ان کے ساتھ بھوک ہڑتال کر رہے قریب 20 سے 25 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا اور انہیں مندر مارگ تھانہ لے جایا گیا۔ موقع پر کثیر تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ دوسری طرف کچھ مظاہرین نے اس بات کی دلیل دی کہ وہ پر امن طریقے سے بیٹھے تھے اور کوئی ہنگامہ آرائی نہیں کی جا رہی تھی۔

ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ مظاہرین کو لداخ بھون کے بایر بیٹھنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے جنتر منتر کے لئے عرضی دی ہے۔ ان کی عرضی پر غور کیا جا رہا ہے۔ افسر نے کہا کہ انہیں جلد ہی رہا کر دیا جائے گا۔

وانگچوک لداخ کو آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کے مطالبہ کو لیکر اپنے حامیوں کے ساتھ لیہ سے پیدل چل کر دہلی آئے ہیں۔ انہیں دہلی پولیس نے 30 ستمبر کو راجدھانی کے سندھو بارڈر پر حراست میں لے لیا تھا اور 2 اکتوبر کی رات کو رہا کیا تھا۔ وہ وزیر اعظم نریندر مودی سمیت بڑے لیڈران سے ملاقات کی مانگ کر رہے ہیں۔


آئین کے چھٹے شیڈول میں شمال مشرقی صوبوں آسام، میگھالیہ، تریپورہ اور میزورم کے قبائلی علاقوں کے انتظام کے لئے خصوصی دفعات ہیں۔ ان کے مطابق خود مختار کونسلیں قائم کی جاتی ہے، جن کے پاس ان علاقوں پر آزادانہ طور پر حکومت کرنے کے لئے قانون سازی، عدالتی، انتظامی اور مالی اختیارات ہیں۔ مظاہرین لداخ کو صوبہ کا درجہ دینے، اس کے لئے پبلک سروس کمیشن، لیہ اور کارگل اضلاع کے لئے الگ لوک سبھا سیٹوں کی بھی مانگ کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔