خاتون کانگریس کارکنان سے دہلی پولیس کی بدسلوکی، یوتھ کانگریس کی انسانی حقوق کمیشن میں شکایت
یوتھ کانگریس نے اپنی شکایت میں الزام عائد کیا ہے کہ دہلی پولیس کے مرد سیکورٹی اہلکار بدھ یعنی 15 جون کو جبراً کانگریس ہیڈکوارٹر میں داخل ہوئے اور پارٹی کارکنان اور لیڈران کے ساتھ بدسلوکی کی
نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو ای ڈی کی جانب سے پوچھ گچھ کے لئے طلب کئے جانے سے ناراض کانگریس کارکنان سراپا احتجاج ہیں۔ گزشتہ روز پولیس نے مظاہرین پر طاقت کا استعمال کیا اور انہیں حراست میں لے لیا۔ دریں اثنا، پولیس اہلکار کانگریس کے دفتر میں بھی داخل ہو گئے۔ اس دوران پارٹی کی خاتون کارکنان کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی۔ یوتھ کانگریس نے دہلی پولس کے ذریعہ کانگریس کارکنوں بالخصوص خواتین کے ساتھ کئے گئے ناروا سلوک کے سلسلے میں قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) سے رجوع کیا ہے۔
کانگریس کارکن اور ایڈوکیٹ امریش رنجن پانڈے اور انڈین یوتھ کانگریس لیگل سیل کے نیشنل کوآرڈینیٹر امبوج دیکشت نے این ایچ آر سی میں یہ شکایت درج کرائی ہے۔ شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ دہلی پولیس کے مرد سیکورٹی اہلکار بدھ 15 جون کو کانگریس ہیڈکوارٹر میں زبردستی داخل ہوئے اور پارٹی کارکنوں اور لیڈروں کی پٹائی کی۔
ایڈوکیٹ امریش رنجن پانڈے نے الزام لگایا کہ کچھ خواتین کانگریس کارکنوں کے ساتھ کچھ مرد ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کے جوانوں نے بدسلوکی کی۔ شکایت میں مزید کہا گیا ہے کہ مختلف میڈیا اور سوشل میڈیا رپورٹس سے یہ واضح ہے کہ ریپڈ ایکشن فورس کے مرد اہلکاروں نے غیر قانونی طور پر اور بغیر کسی اختیار کے کانگریس پارٹی کی خواتین کارکنوں پر حملہ کیا اور انہیں حراست میں لیا، جبکہ قانون کے مطابق مرد افسران خواتین کو حراست میں نہیں لے سکتے اور نہ ہی ان پر حملہ کر سکتے۔
امریش رنجن پانڈے اور امبوج دیکشت نے این ایچ آر سی سے تحقیقات کرنے اور قصوروار پولیس افسران کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔