دہلی پینٹ فیکٹری میں آتشزدگی، 8 مہلوکین کی شناخت، شارٹ سرکٹ کا شبہ
دہلی کے علی پور علاقے میں پینٹ فیکٹری اور اس کے گودام سے برآمد ہونے والی 11 جلی ہوئی لاشوں میں سے 8 کی شناخت کر لی گئی ہے۔ 15 فروری کی شام کو فیکٹری میں زبردست آگ بھڑک اٹھی تھی
نئی دہلی: دہلی کے علی پور علاقے میں پینٹ فیکٹری اور اس کے گودام سے برآمد ہونے والی 11 جلی ہوئی لاشوں میں سے 8 کی شناخت کر لی گئی ہے۔ 15 فروری کی شام کو فیکٹری میں زبردست آگ بھڑک اٹھی تھی۔ آٹھ مرنے والوں کی شناخت فیکٹری مالک اشوک کمار (62)، رام سورت سنگھ (44)، وشال گونڈ (19)، انیل ٹھاکر (46)، پنکج کمار (29)، شبھم (19)، میرا (44) اور برج کشور (19) کے طور پر کی گئی ہے۔
تحقیقات سے وابستہ ایک عہدیدار نے بتایا کہ ابتدائی نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ آگ ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی جو کیمیکل اسٹوریج ایریا میں پھیل گئی جس کے نتیجے میں متعدد دھماکے ہوئے۔ ذرائع نے بتایا، ’’یہ بھی شبہ ہے کہ یونٹ اوم سن پینٹ کا مالک، جو 2017 سے کام کر رہی ہے، دروازے کو اندر سے بند کر دیتا ہوگا اور اگر فیکٹری میں ایسا واقعہ پیش آنے پر اس کے پاس نکلنے کا کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔‘‘
مرنے والوں میں جین اور ان کے 10 ملازمین شامل ہیں، جب کہ زخمیوں کو قریبی اداروں سے نکالا گیا، جن کی شناخت جیوتی (42)، دیویا (20)، موہت سولنکی (34) اور دہلی پولیس کانسٹیبل کرم ویر کے طور پر ہوئی ہے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ہر مرنے والے کے لواحقین کے لیے 10 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے اور صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جائے وقوعہ کا دورہ بھی کیا۔
سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا، ’’ہم مرنے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ جو لوگ شدید زخمی ہیں، انہیں 2 لاکھ روپے دیے جائیں گے اور معمولی طور پر زخمی کو 20000 روپے دیے جائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔