دہلی میں ریکارڈ سردی کے بعد دھند کی مار، 30 سے زیادہ ٹرین لیٹ، کئی پروازیں منسوخ

شمالی ریلوے کے مطابق دھند کی وجہ سے 30 ٹرینوں کی آمد و رفت پر اثر پڑا ہے۔ دوسری طرف اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حد بصارت کی سطح میں کمی کی وجہ سے تین پروازوں کو ڈائیورٹ کرنا پڑا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی اور قومی دارالحکومت علاقہ (این سی آر) میں پڑ رہی ریکارڈ سردی کے درمیان پیر کی صبح دھند نے پورے علاقے کو اپنے آغوش میں لے لیا اور ریل اور ہوائی ٹریفک پر اس کا وسیع پیمانہ پر اثر پڑا۔ مجموعی طور پر شدید ٹھنڈ سے پورا شمالی ہندوستان دوچار ہے۔

شمالی ریلوے کے مطابق دھند کی وجہ سے 30 ٹرینوں کی آمد و رفت پر اثر پڑا ہے۔ دوسری طرف اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حد بصارت کی سطح میں کمی کی وجہ سے تین پروازوں کو ڈائیورٹ کرنا پڑا ہے، اگرچہ کوئی پرواز منسوخ نہیں کی گئی ہے۔ سڑکوں پر بھی حد بصارت کم ہونے کی وجہ سے ٹریفک متاثر ہوا ہے۔ صفدر جنگ میں پیر کی صبح کم از کم درجہ حرارت 2.6 اور پالم میں 2.9 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔


دہلی کے علاوہ قومی دارالحکومت خطہ کے نوئیڈا، گروگرام، فرید آباد اور غازی آباد سمیت دیگر علاقوں میں دھند چھائی ہوئی ہے۔ دہلی میں 14 دسمبر سے ہی کڑاکے کی سردی پڑ رہی ہے۔ ہفتہ کی صبح کچھ علاقوں میں کم از کم درجہ حرارت دو ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی نیچے درج کیا گیا تھا۔ اتوار کی صبح سب سے کم درجہ حرارت آیا نگر میں 2.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ ہفتہ کو یہاں درجہ حرارت 1.7 ڈگری سینٹی گریڈ تک چلا گیا تھا۔ دسمبر ماہ میں 29 دسمبر تک اوسط درجہ حرارت 19.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ، یہ سطح 1997 کے 17.3 ڈگری کے بعد سب سے کم ہے۔

سال 1901 کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب دہلی کو اتنے طویل دورانیہ تک ٹھندی ہواؤں کا غضب جھیلنا پڑا ہے۔ راحت کی بات یہ ہے کہ اسکولوں میں چھوٹے بچوں کے لئے موسم سرما کی چھٹیاں شروع ہو گئی ہیں۔ اس سے ان بچوں کو آج ٹھٹھرتے موسم سرما میں اسکول نہیں جانا پڑا۔ موسم کی مار کے ساتھ ساتھ کچھ علاقوں میں آلودگی کا مسئلہ بھی برقرار ہے۔ مشرقی دہلی کے آنند وہار میں اوسط ہوا انڈیکس 462 ہے جو ’سنگین حالات‘ میں ہے۔ اوکھلا فیز دو میں بھی یہ 494 ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔