دہلی نیائے یاترا: ’عآپ حکومت نے لاکھوں نوجوانوں کے روزگار کو خطرے میں ڈالا‘، دیویندر یادو کا بیان

دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے اتوار کو دہلی نیائے یاترا کے دوسرے مرحلے کے 10ویں دن کی شروعات کی، جس میں انہوں نے عوامی مسائل اور حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کیا

<div class="paragraphs"><p>دہلی نیائے یاترا / تصویر ڈی پی سی سی</p></div>

دہلی نیائے یاترا / تصویر ڈی پی سی سی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے اتوار کو ’دہلی نیائے یاترا‘ کے دوسرے مرحلے کے 10ویں دن کی شروعات کی۔ انہوں نے دہلی کے گھونڈا چوک سے یاترا کا آغاز کیا، جہاں عوام کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔ یاترا کا یہ مرحلہ گھونڈا اسمبلی اور سیلم پور اسمبلی تک جاری رہا، جس میں سینکڑوں کی تعداد میں کانگریس کارکنان اور عوامی رہنما شریک ہوئے۔ اس موقع پر سابق رکن پارلیمنٹ سندیپ دکشت بھی دیویندر یادو کے ہمراہ موجود تھے۔

دیویندر یادو نے یاترا کے آغاز پر اپنے خطاب میں دہلی کے عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عوامی حمایت اور محبت اس بات کا غماز ہے کہ دہلی میں 2025 کے انتخابات میں ایک بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ انہوں نے عوامی مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کی عوام نے جب عام آدمی پارٹی کو منتخب کیا تھا، تو ان سے بہت سی امیدیں وابستہ کی تھیں لیکن اس حکومت نے عوام کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکامی کا مظاہرہ کیا ہے۔

یاترا کے دوران دیویندر یادو نے دہلی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں کی عوامی مشکلات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے کئی علاقوں میں صفائی کی صورتحال انتہائی خراب ہے، جس کے نتیجے میں شہریوں کو گندگی اور مضر صحت فضائی آلودگی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں صفائی کی صورتحال اس قدر ابتر ہو چکی ہے کہ عوام مسلسل بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں لیکن حکومت اس مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہے۔

یادو نے خاص طور پر ریہڑی پٹری والے افراد کے مسائل پر بات کی، جو دہلی میں سڑکوں پر اپنے روزگار کا ذریعہ بناتے ہیں۔ ان افراد کو انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے سختیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کانگریس نے 2014 میں ’ریہڑی پٹری روزگار اور تحفظ قانون‘ متعارف کرایا تھا تاکہ سڑکوں پر روزگار کمانے والے افراد کو تحفظ مل سکے، مگر بدقسمتی سے موجودہ حکومتوں نے اس قانون کو نافذ کرنے میں کوئی پیش رفت نہیں کی ہے۔ اس کی وجہ سے لاکھوں افراد کی روزگار کی حالت ابتر ہو چکی ہے اور وہ مختلف قسم کی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔


دیویندر یادو نے حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ نہ تو بزرگوں کے لیے پینشن کی فراہمی کی جا رہی ہے، نہ ہی ضرورت مند افراد کو راشن مل رہا ہے۔ اس کے علاوہ پانی کی فراہمی اور بجلی کے بلوں میں اضافہ عوام کے لیے مسلسل پریشانی کا سبب بن رہا ہے۔ یادو نے کہا کہ حکومتیں عوامی مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہی ہیں، اور ان کے ترقیاتی منصوبے اکثر ناکامی کا شکار ہیں۔

انہوں نے خاص طور پر ڈی ٹی سی مارشلز کی بھرتی پر سیاست کرنے پر تنقید کی۔ یادو کا کہنا تھا کہ عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ مارشلز کی بھرتی کریں گے، لیکن ابھی تک صرف عارضی طور پر مارشلز کی بھرتی کی گئی ہے، اور ان کو مستقل بنیادوں پر نہیں رکھا گیا۔ اس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کی روزگار کی امیدیں ٹوٹ گئیں۔

یادو نے کہا کہ کانگریس کی حکومت نے ہمیشہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا ہے اور وہ دہلی کی عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک سنجیدہ منصوبہ بندی پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے دہلی کے مختلف علاقوں میں عوام سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے، جن میں بے روزگاری، صفائی کے مسائل، اور بجلی کے بلوں میں اضافے جیسے مسائل شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہلی میں 2025 کے انتخابات کے بعد کانگریس کی حکومت بنے گی، اور وہ عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک ٹھوس اور مستقل منصوبہ تیار کرے گی۔

دیویندر یادو نے کہا کہ ’دہلی نیائے یاترا‘ کے دوران عوام کی بھرپور حمایت اور محبت نے ان کی حوصلہ افزائی کی ہے اور وہ پورے عزم کے ساتھ عوامی مسائل کے حل کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا عزم ہے کہ دہلی کی عوام کو انصاف اور ترقی فراہم کی جائے گی، اور یہ یاترا اس مقصد کے حصول میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کی عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی نارضگی اور حکومت کی ناکامیوں کے پیش نظر، کانگریس کا عہد ہے کہ 2025 میں دہلی میں ایک نیا دور شروع ہوگا، جس میں عوام کے تمام مسائل کا حل ہوگا اور ترقی کی راہ پر دہلی کو گامزن کیا جائے گا۔