مودی حکومت کے خلاف کسانوں کا ’دہلی کوچ‘ شروع، ہریانہ نے سرحدوں کو کیا بند!
پنجاب سے کسانوں کے بڑے پیمانے پر دہلی روانگی کو دیکھتے ہوئے ہریانہ حکومت نے پنجاب اور دہلی سے ملحق سرحدوں کو بند کر دیا ہے اور کثیر تعداد میں پولس فورس کی تعیناتی کی ہے۔
مرکز کی مودی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین، بجلی قانون-2020 اور پرالی جلانے کو لے کر کسانوں پر بھاری جرمانہ کے خلاف 26 اور 27 نومبر کو دہلی میں مظاہرہ کے لیے کسانوں کی ’دہلی چلو‘ تحریک شروع ہو گئی ہے۔ مظاہرہ میں شامل ہونے کے لیے پنجاب کے ہزاروں کسان دہلی کے لیے نکل پڑے ہیں جنھیں روکنے کے لیے ہریانہ حکومت نے سبھی سرحدوں کو سیل کر کے کثیر تعداد میں پولس فورس کی تعیناتی کی ہے۔
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق پنجاب سے تقریباً دو لاکھ سے زائد کسان، مزدور اور خواتین دہلی روانگی کے لیے تیار ہیں۔ بھارتیہ کسان یونین ایکتا اگراہاں کے جوگندر سنگھ اگراہاں نے بتایا کہ کسان تنظیموں نے سبھی تیاریاں پوری کر لی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب سے 960 بسیں، 2400 ٹریکٹر-ٹرالیاں، 20 پانی کے ٹینکر اور 23 دیگر گاڑی اس قافلے میں شامل ہوں گے۔ کسان لیڈر نے الزام لگایا ہے کہ دہلی کے لیے روانہ کی گئی راشن سے لدیں 40 ٹرالیوں کو ہریانہ حکومت نے سرحد پر روک لیا ہے۔
دراصل پنجاب سے کسانوں کے بڑے پیمانے پر دہلی کوچ کی تیاری کو دیکھتے ہوئے ہریانہ حکومت نے اسے ناکام کرنے کے لیے پنجاب اور دہلی سے لگنے والی سرحدوں پر کثیر تعداد میں پولس فورس کی تعیناتی کی ہے۔ تمام راستوں پر ناکہ لگا کر راستہ بند کر دیا گیا ہے۔ پیر کی شب سے ہی کئی کسان اور مزدور لیڈروں کی گرفتاری جاری ہے جس سے کسانوں کی ناراضگی مزید بڑھ گئی ہے۔
سرسا میں پنجاب سرحد کے نزدیک کسان مظاہرہ کرتے ہوئے پہنچ گئے ہیں۔ انبالہ کے موہڑا میں کثیر تعداد میں کسان جمع ہو گئے ہیں۔ کروکشیتر میں دہلی روانگی کے لیے پہنچے کسانوں کو پولس نے بیریکیڈ لگا کر روکنے کی کوشش کی، لیکن نہیں ماننے پر سردی میں کسانوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں جیند اور سونی پت میں بھی پنجاب کی کسی بھی گاڑی کو ہریانہ میں داخل نہیں کرنے دیا جا رہا ہے۔ ہریانہ پولس نے سبھی سرحدوں پر رکاوٹیں ڈال دی ہیں اور بڑی تعداد میں پولس فورس کو تعینات کیا ہے۔ اُدھر دہلی-چنڈی گڑھ شاہراہ پر انتظامیہ نے روٹ ڈائیورٹ کیا ہے۔ ریاست کی پنجاب اور دہلی سے لگنے والی سبھی سرحدوں پر پولس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے تاکہ کسانوں کو دہلی پہنچنے سے روکا جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔