دہلی شراب پالیسی معاملہ: سنجے سنگھ کی عدالتی حراست میں 4 دسمبر تک توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ معاملہ میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی عدالتی حراست میں 10 دن کی توسیع کر دی

<div class="paragraphs"><p>عآپ لیڈر سنجے سنگھ / آئی اے این ایس</p></div>

عآپ لیڈر سنجے سنگھ / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ معاملہ میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی عدالتی حراست میں 10 دن کی توسیع کر دی۔ سنجے سنگھ کے وکیل محمد ارشاد نے کہا کہ ضمانت کی درخواست عدالت کی رجسٹری میں دائر کی گئی تھی۔

فاضل جج نے تفتیشی افسر کی اس استدعا پر ضمانت منظور نہیں کی کہ ملزم کے خلاف مقررہ مدت میں چارج شیٹ جلد دائر ہونے کا امکان ہے۔ پچھلی بار جج نے سنگھ کو رکن پارلیمنٹ کے طور پر ترقیاتی کاموں سے متعلق کچھ دستاویزات پر دستخط کرنے کی اجازت دی تھی۔


جج نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ انہیں پنجاب کی عدالت میں پیش کریں جب یہ اطلاع دی گئی کہ امرتسر، پنجاب کی ایک عدالت سے ہتک عزت کے مقدمے میں وارنٹ موصول ہوئے ہیں۔ قبل ازیں جج ناگپال نے سنگھ کو کچھ چیکوں پر دستخط کرنے کی اجازت دی تھی۔

متعلقہ جیل حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سنگھ کا مناسب علاج یقینی بنائیں، جس میں ان کا نجی ڈاکٹر بھی شامل ہو۔ جج نے کہا تھا، ’’عدالت کو ملزم کے نجی علاج سے انکار کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ اس لیے متعلقہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو مناسب علاج کو یقینی بنانے کی ہدایت کی جاتی ہے۔‘‘


13 اکتوبر کو سنگھ نے جج ناگپال کو بتایا تھا کہ ای ڈی ایک 'تفریحی محکمہ' بن گیا ہے۔ جج نے انہیں ہدایت کی تھی کہ وہ عدالت کے اندر غیر متعلقہ معاملات پر بات نہ کریں اور نہ ہی تقریر کریں۔ مالی تحقیقاتی ایجنسی نے سنگھ کو 4 اکتوبر کو نارتھ ایونیو علاقے میں ان کی رہائش گاہ پر تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ سنگھ کو پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔