دہلی شراب پالیسی معاملہ: ’48 بار گھر کا کھانا آیا، صرف 3 بار آم بھیجا گیا‘ کیجریوال کی عرضی پر عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا
شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں جیل میں قید کیجریوال کے انسولین دینے کے مطالبہ پر سپریم کورٹ کی جانب سے جمعہ کو سماعت کی گئی۔ عدالت نے کیجریوال کی عرضی پر فیصلہ پیر تک محفوظ رکھ لیا
نئی دہلی: شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں جیل میں قید وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے جیل کے اندر انسولین دینے کے مطالبہ پر سپریم کورٹ کی جانب سے جمعہ کو سماعت کی گئی۔ عدالت نے کیجریوال کی عرضی پر فیصلہ پیر تک محفوظ رکھ لیا۔
خصوصی جج کاویری باویجا نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد کہا کہ وہ 22 اپریل کو اس پر اپنا فیصلہ سنائیں گی۔ تاہم اس دوران انہوں نے تہاڑ جیل اور ای ڈی سے کل اس معاملے میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کو کہا۔ قبل ازیں کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے عدالت کو بتایا کہ کیجریوال کی نئی درخواست کی ایک کاپی ای ڈی کو فراہم کر دی گئی ہے۔
سنگھوی نے دلیل دی کہ ان کے مؤکل 22 سال سے ذیابیطس کا شکار ہیں، جس کے لیے انہیں روزانہ انسولین کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کی گرفتاری 21 مارچ کو ہوئی تھی۔ اس کے بعد یہ عام بنیاد ہے وہ جس کی پیروی کرنے سے قاصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا موکل بار بار کہہ رہا ہے کہ ان کا ڈاکٹر شوگر لیول مانیٹر کر سکتا ہے، اسے مسلسل مانیٹر کرنا چاہیے۔ سنگھوی نے کیجریوال کے چارٹ کا حوالہ دیا جس میں ان کی شوگر لیول کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
آم کھانے کے بارے میں ای ڈی کے بیان پر سنگھوی نے کہا کہ کیجریوال کو صرف تین بار آم جیل بھیجا گیا تھا۔ 8 اپریل کے بعد آم نہیں بھیجے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے چائے کے ساتھ چینی کا استعمال کیا۔ انہوں نے اپنی چائے میں شوگر فری استعمال کیا کیونکہ وہ ذیابیطس کے مریض ہیں۔ ای ڈی کے آلو پوری کھانے کے الزام سنگھوی نے کہا کہ یہ بالکل غلط الزام ہے۔کھر کا کھانا 48 مرتبنہ گھر سے آایا۔ صرف ایک بار کیجریوال نے آلو پوری کو نوراتری پرساد کے طور پر کھایا۔
سنگھوی نے کہا کہ میں عدالت سے درخواست کر رہا ہوں کہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو مناسب علاج فراہم کرنے کو یقینی بنانے کی ہدایت دی جائے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں قیدی ہوں، مجھے صحت پر کوئی حق نہیں۔ اس نے کہا کیا میرا موکل غنڈہ ہے؟ کیا وہ ایک سخت گیر مجرم ہے کہ وہ ہر روز اپنے ڈاکٹر کے ساتھ 15 منٹ وی سی نہیں لے سکتا؟
کیجریوال کے ایک اور وکیل رمیش گپتا نے کہا کہ میں پہلی بار دیکھ رہا ہوں کہ جیل حکام کی جانب سے ایک خصوصی وکیل بھی موجود ہے۔ آم صرف عام آدمی کھا رہا ہے۔ عام آدمی آم نہیں کھاتا تو کیا کھمبی کھائے گا؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔