مشہور مصنفہ اروندھتی رائے کے خلاف ’یو اے پی اے‘ کے تحت چلے گا مقدمہ، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے دی منظوری

الزام ہے کہ اروندھتی رائے اور پروفیسر شوکت حسین نے 21 اکتوبر 2010 کو کاپرنیکس مارگ واقع ایل ٹی جی آڈیٹوریم میں ’آزادی- واحد راستہ‘ کے بینر تلے منعقد تقریب میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>اروندھتی رائے، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

اروندھتی رائے، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے مشہور مصنفہ اروندھتی رائے اور کشمیر کے ایک سابق پروفیسر کے خلاف 2010 میں دہلی میں ایک تقریب کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں سخت یو اے پی اے (انسداد غیر قانونی سرگرمی ایکٹ) کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی ہے۔ ایل جی ہاؤس کے افسر نے جمعہ کے روز یہ جانکاری دی۔

ایل جی ہاؤس کے ایک افسر نے آج بتایا کہ ’’دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے اس معاملے میں اروندھتی رائے اور کشمیر سنٹرل یونیورسٹی میں انٹرنیشنل لاء کے سابق پروفیسر ڈاکٹر شیخ شوکت حسین کے خلاف یو اے پی اے کی دفعہ 45(1) کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی ہے۔‘‘


افسر نے بتایا کہ اروندھتی رائے اور پروفیسر شوکت حسین نے 21 اکتوبر 2010 کو یہاں کاپرنیکس مارگ واقع ایل ٹی جی آڈیٹوریم میں ’آزادی- واحد راستہ‘ کے بینر تلے منعقد ایک تقریب میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ افسر نے مزید کہا کہ تقریب میں جن ایشوز پر تبادلہ خیال ہوا اور جن پر بات ہوئی، ان سے کشمیر کو ہندوستان سے علیحدہ کرنے کی تشہیر ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔