راجدھانی کا حال! ’جے شری رام‘ نہیں کہا تو مولانا پر قاتلانہ حملہ
دہلی کے روہنی میں ایک مولانا پر قاتلانہ حملہ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ مولانا کا الزام ہے کہ 3 کار سوار بدمعاشوں نے’جے شری رام‘ بولنے کو کہا اور ایسا نہ کرنے پر انھیں کار سے ٹکر مار کر زخمی کر دیا۔
دہلی میں ایک بار پھر ’جے شری رام‘ کا نعرہ نہیں لگانے پر اقلیتی طبقہ کے ایک شخص کو نشانہ بنایا گیا۔ بری طرح سے زخمی مولانا مومن نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’روہنی میں جمعرات کو تین لوگوں نے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے کہا۔ میں نے جیسے ہی انکار کیا تو انھوں نے میرے اوپر کار چڑھانے کی کوشش کی اور قاتلانہ حملہ کیا۔‘‘ پولس نے اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کر لی ہےاور مولانا کے دعووں کی جانچ کر رہی ہے۔
پولس کو دی گئی اپنی شکایت میں مولانا مومن نے کہا ہے کہ ’’جمعرات کو جب وہ مسجد سے نکل کر مدرسے کے پاس ٹہل رہے تھے تو ان کے پاس کار پر سوار کچھ نوجوان پہنچے۔ کار میں بیٹھے کچھ لوگوں نے انھیں ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کو کہا اور جب انھوں نے ایسا نہیں کیا تو انھیں کار سے ٹکر ماری گئی۔‘‘ حیرانی کی بات یہ ہے کہ پولس نے اس پورے معاملے کو ہلکے میں لیا ہے اور اسے محض حادثہ قرار دیتے ہوئے ایکسیڈنٹ کا معاملہ درج کیا ہے۔ اب دہلی پولس مولانا مومن کے الزامات کی جانچ میں مصروف ہو گئی ہے۔ پولس اس معاملے میں واقعہ کی جگہ پر موجود سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی دہلی میں ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگوانے کا دباؤ ایک ڈاکٹر پر بنایا گیا تھا۔ دراصل مہاراشٹر کے مشہور ڈاکٹر اور رائٹر ارون گڈرے راجدھانی دہلی کے مصروف ترین علاقہ کناٹ پلیس میں ٹہل رہے تھے جب نامعلوم افراد نے انھیں جبراً جے شری رام کا نعرہ لگانے کو کہا۔ واقعہ اسی سال 26 مئی کا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Jun 2019, 11:50 AM