آلودہ جمنا ندی سے متعلق دہلی ہائی کورٹ کی فکر نے آتشی حکومت کے جھوٹ سے پردہ ہٹا دیا: دیویندر یادو

سیاست کی وجہ سے عآپ نے ہریانہ حکومت سے پوروانچل کے عقیدت مندوں کے لیے جمنا میں پانی چھوڑنے کی درخواست تک نہیں کی۔ جب دہلی میں کانگریس کی حکومت تھی تب چھٹ سے تین روز قبل ہی پانی چھوڑ دیا جاتا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

قومی آواز بیورو

دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے ’مقدس جمنا‘ ندی کو آبی آلودگی میں تبدیل کرنے پر کامیاب ہونے والی عآپ حکومت پر تنقید کی ہے۔ جمنا ندی کی آبی آلودگی کو دیکھتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ کی ایک بنچ نے چھٹھ منانے کی اجازت نہیں دی ہے۔ کیونکہ آلودہ جمنا میں امونیا کے زیادہ اثر پائے جانے کی رپورٹ آئی ہے جو کہ تشویشناک ہے۔ جبکہ دہلی حکومت ہمیشہ سے یہ کہتی آ رہی ہے کہ سب کچھ چھٹھ سے پہلے ٹھیک کر لیا جائے گا۔ عآپ کی حکومت کو دہلی کے لوگوں کی صحت کی کوئی فکر نہیں ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ ہائی کورٹ نے دہلی کے لوگوں کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے گیتا کالونی میں واقع جمنا ندی کے کنارے چھٹھ گھاٹ پر موجود گندے اور زہریلے پانی کو دیکھتے ہوئے عقیدت مندوں کو ڈبکیاں لگانے کی اجازت نہیں دی۔ حالانکہ دہلی حکومت کے وکیل نے بھی یہ مانا ہے کہ جمنا ندی کا پانی اتنا آلودہ ہے کہ اگر کوئی عقیدت مند ڈبکی لگائے تو وہ بیمار پڑ سکتا ہے۔


دیویندر یادو نے کہا کہ آتشی حکومت آنے والی اسمبلی انتخاب کے لیے سیاسی میدان تلاش کرنے میں مصروف ہے۔ الزام تراشی کی سیاست کی وجہ سے اس نے ہریانہ حکومت سے پوروانچل کے عقیدت مندوں کے لیے جمنا میں پانی چھوڑنے کی درخواست تک نہیں کی۔ جب دہلی میں کانگریس کی حکومت تھی تب چھٹ سے تین روز قبل ہی پانی چھوڑ دیا جاتا تھا۔

دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی حکومت کا یہ دعویٰ کہ اس نے چھٹھ پوجا کے لیے 1000 گھاٹ مختص کیے ہیں، آج چھٹھ تہوار کے پہلے دن ہی ان کے دعوے غلط ثابت ہوئے۔ حکومت نے نہ تو جمنا کے گھاٹوں کی صفائی کی اور نہ ہی اس نے عوامی سہولیات اور صفائی کے نظام کو بہتر کیا۔ جس کی وجہ سے لاکھوں عقیدت مند تہوار چھٹھ کی پوجا گندے اور آلودہ پانی میں کرنے پر مجبور ہیں۔


دیویندر یادو نے یہ بھی کہا کہ آبی آلودگی کے ساتھ ساتھ راجدھانی دہلی میں فضائی آلودگی بھی سنگین شکل اختیار کر رہی ہے۔ زیادہ تر مقامات پر اے کیو آئی 400 کے قریب ریکارڈ کیا گیا۔ آنند وہار میں اے کیو آئی 457، علی پور میں اے کیو آئی 389، وزیر پور میں اے کیو آئی 437، جہانگیر پوری میں اے کیو آئی 440 اور پنجابی باغ میں اے کیو آئی 403 ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ گوپال رائے دعویٰ کر رہے ہیں کہ اینٹی اسموگ گن سے اسپرے کیا جا رہا ہے لیکن آنند وہار، وویک وہار، انڈیا گیٹ سمیت کئی علاقوں میں 500 میٹر دور تک دیکھ پانا مشکل ہو رہا ہے۔ لوگوں کو آنکھوں میں جلن اور سانس لینے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ سینٹر فار ریسرچ آن انرجی (سی آر ای اے) کے تجزیہ میں دہلی کو ملک کا سب سے آلودہ شہر قرار دینے کے بعد سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کے لیے دوہرا جھٹکا ہے۔ سی آر ای اے کی رپورٹ سے کیجریوال کی بدعنوان تاریخ میں ایک اور سیاہ دھبہ جڑ گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔