دہلی ہائی کورٹ کا ’اگنی پتھ اسکیم‘ پر روک لگانے سے انکار، مرکز سے جواب طلب
اگنی پتھ اسکیم کے خلاف داخل کئی عرضیوں کو سپریم کورٹ نے دہلی ہائی کورٹ منتقل کر دیا تھا، اور اسی پر آج دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔
ایک طرف اگنی پتھ اسکیم کے تحت فوجیوں کی بھرتی کا عمل جاری ہے، اور دوسری طرف اس کے خلاف معاملوں کی سماعت بھی عدالت میں ہو رہی ہے۔ آج اگنی پتھ اسکیم کے خلاف داخل کئی عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت سے تفصیلی جواب طلب کیا ہے۔ جواب داخل کرنے کے لیے مرکزی حکومت کو 4 ہفتوں کا وقت دیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ اب اس معاملے میں 18 اکتوبر کو سماعت کرے گا۔
دراصل اگنی پتھ اسکیم کے خلاف داخل کئی عرضیوں کو سپریم کورٹ نے دہلی ہائی کورٹ منتقل کر دیا تھا، اور اسی پر آج دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران دہلی ہائی کورٹ نے اگنی پتھ اسکیم پر فی الحال عبوری روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ یعنی اگنی پتھ اسکیم کے تحت فوجیوں کی بھرتی کا جو عمل شروع ہوا ہے، وہ جاری رہے گا۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے کیرالہ، پنجاب-ہریانہ، پٹنہ اور اتراکھنڈ ہائی کورٹ سے اس منصوبہ کے خلاف ان کے یہاں داخل سبھی مفاد عامہ عرضیوں کو یا تو دہلی ہائی کورٹ میں منتقل کرنے یا پھر ان پر تب تک فیصلہ معطل رکھنے کو کہا تھا جب تک کہ دہلی ہائی کورٹ اپنا فیصلہ نہیں سنا دیتا۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ اس منصوبہ کو کئی ہائی کورٹس میں چیلنج پیش کیا گیا ہے، بہتر ہوگا کہ سبھی عرضیوں کی سماعت ایک جگہ ہو۔ حالانکہ ایک عرضی دہندہ نے مطالبہ کیا تھا کہ سبھی سماعتیں سپریم کورٹ میں ہی ہوں، اور سماعت کی بنیاد پر ہائی کورٹ کو ہدایات دی جائیں۔ عرضی دہندہ کی گزارش پر سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے بعد غیر مطمئن فریق سپریم کورٹ کا رخ کر سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔