’تہوار کے لئے زندہ رہنا ضروری‘ عوامی چھٹ پوجا کی اجازت دینے سے دہلی ہائی کورٹ کا انکار
جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس سبرامنیم نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اگر اس طرح کی عوامی تقریبات کو اجازت دی جاتی ہے تو یہ کووڈ-19 کے لئے سپر اسپریڈر (وبا کو بہت تیزی سے پھیلانے والی) ثابت ہو گی۔
نئی دہلی: کورونا کی تشویش ناک صورت حال کے پیش نظر دہلی ہائی کورٹ نے قومی راجدھانی میں دریا اور تالابوں کے گھاٹوں پر عوامی چھٹ پوجا کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ عرضی گزار دہلی میں کورونا کے حالات سے لاعلم ہیں، نیز کسی بھی مذہب میں تہوار منانے کے لئے آپ کو سب سے پہلے زندہ رہنا ہوگا۔
واضح رہے دہلی ڈیزازسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) نے قومی راجدھانی میں عوامی طور پر چھٹ پوجا کرنے پر روک لگا دی تھی۔ دہلی حکومت کے ماتحت کام کرنے والی اتھارٹی کے چیرمین کے اس فیصلہ پر بی جے پی اور پوجا کرانے والی کچھ کمیٹیوں نے اعتراض ظاہر کیا تھا۔ بعد ازاں اس فیصلے کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ متعلقہ عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے چیرمین ڈی ڈی ایم اے کے حکم کو برقرار رکتھے ہوئے عوامی پوجا کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس سبرامنیم نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا، ’’اگر اس طرح کی عوامی تقریبات کو اجازت دی جاتی ہے تو یہ کووڈ-19 کے لئے سپر اسپریڈر (وبا کو بہت تیزی سے پھیلانے والی) ثابت ہوں گی۔
دہلی بی جے پی کے سابق سربراہ اور رکن پارلیمنٹ منوج تیواری نے کہا، ’’کمال کے نمک حرام وزیر اعلیٰ ہیں اروند کیجریوال۔ کورونا کے سوشل ڈسٹنس کے اصولوں کا حوالہ دے کر آپ چھٹ پوجا نہیں کرنے دیں گے اور رہنما ہدایات مانگنے پر جھوٹا ڈرامہ اپنے لوگوں سے کراتے ہیں۔ تو یہ بتائیں کہ 24 گھنٹے شراب پیش کرنے کے لئے اجازت کن رہنما ہدایات پر عمل کر کے دی گئی تھی!‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔