نظام الدین مرکز کو دوبارہ کھولنے کی اجازت ، 50 افراد ہی ادا کر سکیں گے نماز
عدالت نے50 لوگوں کو صرف مسجد کی پہلی منزل پرنماز اداکرنے کی اجازت دے دی ہے اور لوگوں کی تعدادمیں اضافہ کرنے اور تمام منزلوں کو دوبارہ کھولنے کی درخواست کونامنظورکردیا ۔
دہلی ہائی کورٹ نے رمضان کے مقدس ماہ کے دوران نظام الدین مرکز مسجد میں نماز اداکرنے کی پھرسے جمعرات کو اجازت دے دی لیکن اس میں 50 افرادکے حصہ لینے اوردن میں پانچ بارکھولے جانے تک محدودکردیا ہے۔ گزشتہ سال مارچ میں کورونا وائرس کا قہر سامنے آنے کے بعد مرکز تنازعات میں آگیا تھا۔ ملک گیر لاک ڈاون نافذ ہونے کے سبب غیرملکی افرادسمیت کثیرتعداد میں لوگ کئی دنوں تک مرکز کے اندرپھنسے رہ گئے تھے اور بعد میں ان میں سے کئی کورونا سے متاثرپائے گئے تھے۔ اس کے بعد مرکز کو بندکردیا گیا تھا۔
دہلی وقف بورڈکی جانب سے مذہبی مقام کو پھرسے کھولنے کی درخواست پر، ہائی کورٹ کی جج پرتبھا ایم سنگھ نے نظام الدین کے اسٹیشن ہاوس آفیسر (ایس ایچ او) کو 50 لوگوں کو صرف مسجد کی پہلی منزل پرنماز اداکرنے کی اجازت دینے کو کہا۔
عدالت نے لوگوں کی تعدادمیں اضافہ کرنے اور تمام منزلوں کو دوبارہ کھولنے کی درخواست کونامنظورکردیا۔ لیکن جج سنگھ نے درخواست گزار کی جانب سے پیش سینئر وکیل رمیش گپتا کے ذریعہ نمائندہ دینے کے لئے کہا۔ انہوں نے ایس ایچ او کو ایک درخواست دینے کو کہا تاکہ پولیس افسر اس پر فیصلہ کرسکیں۔
فی الحال، کورونا انفیکشن کے دوبارہ تیزی سے بڑھنے کے سبب شادی اور جنازوں کے علاوہ کسی بھی مذہبی یا عوامی اجلاس پرپابندی عائد کرنے پر قومی دارالحکومت میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ نافذ ہے۔
عدالت نے حالانکہ ذکرکیا کہ اس کا حکم دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) کے جاری کردہ کسی بھی نوٹیفکیشن کے تابع ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔