جے این یو طلباء کو پرانے ضابطے کے تحت رجسٹریشن کی اجازت
جسٹس شكدھر نے اس معاملے کی سماعت کے بعد باقی 10 فیصد طلبا کو موجودہ موسم سرما سمسٹر کے دوران پرانے ہاسٹل ضابطے کے مطابق رجسٹریشن کرانے کی اجازت دینے کا حکم دیا۔
دہلی ہائی کورٹ نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے طلباء کو موسم سرما کے سمسٹر کے لئے پرانے ہاسٹل ضوابط کے مطابق رجسٹریشن کرانے کی اجازت فراہم کر دی ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے جمعہ کو عدالت میں دائر پٹیشن میں کہا کہ نئے ضابطے کے مطابق ہاسٹل فیس میں اضافہ کر دیا گیا ہے جس سے مخصوص طبقے کے طالب علم بری طرح متاثر ہوئے ہیں. اس سے ریزرویشن زمرے پر اثر پڑا ہے اور جے این یو طالب علم یونین کی ہاسٹل انتظامیہ میں نمائندگی کم ہوئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ فیصلہ سازی کا پورا عمل من مانا، غیر قانونی اور ناقص ہے۔ فیص میں اضافہ سے طالب علم بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور طالب علموں کے نمائندگی کے بغیر فیصلہ سازی کا عمل اپنايا گیا ہے۔ وکیل نے ہاسٹل کے ضابطے میں خط افلاس نیچے، اقتصادی طور پر کمزور زمرے کی شروعات کو غیر معقول اور من مانا قرار دیا ہے۔
ا یڈووکیٹ نے اپنی دلیلوں میں کہا کہ ہائی کورٹ کی فلاحی کمیٹیوں میں طلباء کے نمائندگی کی اہمیت کو قبول کرنے سے متعلق مارچ 2019 میں دیئے گئے احکامات کے برعکس کارروائی کی گئی ہے۔ مدعا علیہ کے وکیل نے کہا کہ نیا ضابطہ یونیورسٹی گرانٹ کمیشن اور انسانی وسائل کی ترقی کی مرکزی وزارت کے بھیجے گئے فارم کے مطابق نافذ کیا گیا ہے۔ کمیشن نے طلبا کے ساتھ پہلے ہی بات چیت کرلی تھی۔
جسٹس شكدھر نے اس معاملے کی سماعت کے بعد باقی 10 فیصد طلبا کو موجودہ موسم سرما سمسٹر کے دوران پرانے ہاسٹل ضابطے کے مطابق رجسٹریشن کرانے کی اجازت دینے کا حکم دیا۔ ان طلباء پر کوئی تاخیر فیس نہیں لگائی جائے گی۔
جسٹس شكدھر نے ہدایت دی کہ ریزرو طبقے کے طلبا کو پرانے ضابطے کے مطابق کمرہ مختص کیا جائے۔ عدالت نے جے این یو انتظامیہ کو اس معاملے میں دو ہفتوں کے دوران جواب داخل کرنے کا نوٹس بھی جاری کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Jan 2020, 8:00 AM