عصمت دری کیس میں سزا کاٹ رہے کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ سے ملی عبوری ضمانت
کلدیپ سینگر نے اپنی بیٹی کی شادی میں شرکت کے لیے 19 دسمبر کو عدالت سے دو ماہ کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ شادی 8 فروری 2023 کو ہونی ہے اور تقریبات کا آغاز 18 جنوری سے ہوگا۔
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو اتر پردیش سے بی جے پی کے سابق بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو عبوری ضمانت دے دی ہے۔ کلدیپ سینگر کو 2017 میں اناؤ میں ایک نابالغ لڑکی سے عصمت دری کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ جسٹس مکتا گپتا کی بنچ نے ضمانت منظور کرتے ہوئے کہا کہ کلدیپ سینگر کی بیٹی کی شادی کی تقریبات چند دنوں میں مکمل ہو جائیں گی۔ سینگر کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شادی کی تاریخیں پجاری کے ذریعہسے طے کی گئی ہیں۔
دہلی ہائی کورٹ نے 22 دسمبر 2022 کو نوٹس جاری کیا اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو کلدیپ سینگر کی درخواست ضمانت کے حقائق کی تصدیق کرنے اور رپورٹ کو ریکارڈ پر رکھنے کی ہدایت کی تھی۔ کلدیپ سینگر نے اپنی بیٹی کی شادی میں شرکت کے لیے 19 دسمبر کو عدالت سے دو ماہ کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ شادی 8 فروری 2023 کو ہونی ہے اور تقریبات کا آغاز 18 جنوری سے ہوگا۔
عصمت دری کیس میں ٹرائل کورٹ کے حکم کے خلاف کلدیپ سینگر کی اپیل دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے، جس میں 16 دسمبر 2019 کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے، جس میں انہیں مجرم قرار دیا گیا تھا، جیسی راحتیں طلب کی گئی ہیں۔ اور 20 دسمبر 2019 کے فیصلے میں انہیں عمر بھر کے لیے قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ٹرائل کورٹ نے کلدیپ سینگر کو آئی پی سی کی دفعہ 376(2) سمیت مختلف دفعات کے تحت مجرم قرار دیا تھا اور اس پر 25 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ سماعت 5 اگست 2019 کو شروع ہوئی، جب سپریم کورٹ نے یکم اگست کو کیس سے متعلق پانچوں مقدمات کو اناؤ سے دہلی منتقل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ سپریم کورٹ نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے اور اسے 45 دن کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔