یمنا کے گھاٹوں پر ’چھٹھ پوجا‘ کی اجازت دینے سے دہلی ہائی کورٹ کا انکار، کہا- ’ایک دن میں پانی صاف نہیں ہو سکتا‘
دہلی ہائی کورٹ نے یمنا کے گھاٹوں پر چھٹھ پوجا کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یمنا میں موجود آلودگی کی حالت ایسی نہیں ہے کہ لوگ اس میں جا سکیں
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے یمنا کے گھاٹوں پر چھٹھ پوجا کی اجازت دینے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے یمنا میں چھٹھ پوجا کی اجازت مانگی تھی، تاہم دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منموہن اور جسٹس تُشار راؤ گیڈیلا کی بنچ نے کہا کہ یمنا کی موجودہ حالت ایسی نہیں ہے کہ وہاں پوجا کے لیے لوگ داخل ہوں۔ عدالت نے واضح کیا کہ یمنا کی صفائی ایک دن میں ممکن نہیں اور موجودہ آلودگی کے سبب لوگوں کو اس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
دہلی حکومت نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ انہوں نے پوری دہلی میں چھٹھ پوجا کے لیے 1000 سے زائد مقامات پر انتظامات کیے ہیں، جن میں یمنا کے مرکزی دھارے کے قریب بھی کچھ جگہیں شامل ہیں۔ حکومت نے کہا کہ یمنا میں آلودگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، جس سے لوگوں کی صحت کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کو مشورہ دیا کہ اگر وہ واقعی یمنا کی صفائی چاہتے ہیں تو اس پر الگ درخواست دائر کریں جس پر عدالت غور کر سکتی ہے۔ مزید برآں، درخواست گزار نے اپنے مؤقف میں کہا کہ چھٹھ پوجا کی رسم دریا کے بہتے پانی میں ادا کی جاتی ہے اور اس کے لیے ٹب یا سوئمنگ پول مناسب نہیں ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ ہتنی کنڈ بیراج سے پانی جاری کیا جائے تاکہ دریا میں صاف پانی پہنچ سکے اور چھٹھ پوجا صحیح طور پر ادا کی جا سکے۔
درخواست گزار نے مزید بتایا کہ کورونا کے دوران 2019 اور 2020 میں بھی گھاٹوں پر چھٹھ پوجا پر پابندی عائد کی گئی تھی، اور اب دوبارہ آلودگی کی وجہ سے اس پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ یمنا میں آلودگی کا مسئلہ حقیقی ہے اور اس پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر کوئی یمنا میں گیا تو اس کی صحت پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں، اس لیے موجودہ صورتحال میں اجازت دینا ممکن نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔