دہلی: بھجن پورہ چوک پر واقع مزار اور مندر کے خلاف انہدامی کارروائی، پولیس کی بھاری نفری تعینات

دہلی کے بھجن پورہ میں غیر قانونی مندر اور درگاہ کو ہٹانے کے لیے اتوار کو بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی۔ سب سے پہلے درگاہ کو منہدم کیا گیا

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کے بھجن پورہ علاقہ میں سخت سکیورٹی کے درمیان غیر قانونی مندر اور مزار کو ہٹانے کی کارروائی انجام دی گئی۔ اس کے لیے بڑی تعداد میں سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق سب سے پہلے مزار پر بلڈوزر چلایا گیا، جسے تین دہائیوں سے زیادہ پرانا بتایا جاتا ہے۔ اس کے بعد مندر کو منہدم کرنے کا عمل شروع کیا گیا۔ جس جگہ سے یہ غیر قانونی تعمیر ہٹائی جا رہی ہے اسے وزیر آباد روڈ بھی کہا جاتا ہے۔

پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کی طرف سے کی گئی اس کارروائی کے دوران نہ صرف دہلی پولیس کے اہلکار تعینات تھے بلکہ مرکزی فورسز بھی موجود تھیں۔ اس دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے ڈرون کے ذریعے بھی نگرانی کی گئی۔ پولیس بھی مائیک کے ذریعے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتی نظر آئی۔ رپورٹ کے مطابق انہدامی کارروائی سے قبل انتظامیہ کی جانب سے نوٹس جاری کر دیا گیا تھا۔


یہ مزار سڑک کے بیچوں بیچ آ گیا تھا جس کو ہٹانے کا عرصہ دراز سے مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ آج علی الصبح یہاں سیکورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے درمیان جے سی بی کے ذریعہ غیر قانونی تعمیر کو منہدم کر دیا گیا۔ یہاں پی ڈبلیو ڈی کا ڈبل ​​ڈیکر فلائی اوور بنایا جا رہا ہے، جس میں میٹرو روٹ اوپر اور نیچے سڑک بن رہی ہے۔ اس مزار کی موجودگی کی وجہ سے یہاں مسلسل جام کی صورتحال پیدا ہو رہی تھی۔ اس کے قریب ہی ہنومان مندر واقع ہے، جسے ہٹانے کے دوران لوگوں نے احتجاج کیا۔

ایک پولیس افسر نے کہا ’’غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کا کام بہت پرامن طریقے سے جاری ہے اور عقیدت مند خود ہی مورتیوں کو ہٹا رہے ہیں۔ اس بارے میں لوگوں سے کئی بار تبادلہ خیال کیا گیا، پھر لوگوں نے وقت مانگا اور آج یہ کارروائی کی گئی۔ شمال مشرقی دہلی میں اب بھی بہت سے علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں مذہبی مقامات سڑک کے درمیان آ رہے ہیں، محکمہ تعمیرات عامہ جلد ہی ان پر کارروائی کر سکتا ہے۔


خیال رہے کہ کچھ دن پہلے مشرقی دہلی کے منڈاولی علاقے میں بنے شنی مندر کے باہر غیر قانونی ریلنگ منہدم کی گئی تھی، جس پر لوگوں نے شدید احتجاج کیا تھا۔ اس دوران لوگوں اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی تھی۔ لوگوں کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے مقامی پولیس کے علاوہ نیم فوجی دستوں کی بڑی تعداد کو بھی موقع پر تعینات کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔