دہلی کورٹ نے کانسٹیبل رتن لال قتل کیس میں محمد یونس کو دی ضمانت
دہلی فسادات کیس میں محمد یونس کو آٹھ بار درخواست مسترد ہونے کے بعد بالآخر ضمانت مل گئی۔ جمعیۃ علماء ہند کی مسلسل قانونی مدد کے بعد عدالت نے فیصلہ سنایا
نئی دہلی: دہلی کی کڑکڑڈومہ کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج نے 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے دوران کانسٹیبل رتن لال کے قتل سے متعلق کیس میں محمد یونس کو ضمانت دے دی۔ جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے جاری پریس بیان کے مطابق یہ فیصلہ 4 سال کے طویل انتظار اور 8 بار ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد ممکن ہوا، جس میں جمعیۃ علماء ہند کے وکلا نے مسلسل کوششیں کیں۔
درخواست ضمانت آخری بار 23 جولائی 2024 کو مسترد ہوئی تھی۔ عدالت نے پیریٹی کے اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ سنایا، کیونکہ اسی کیس میں محمد جلال الدین اور محمد وسیم کو 4 نومبر 2024 کو ضمانت مل چکی تھی۔ خیال رہے کہ پیریٹی کے اصول کا اطلاق اس وقت ہوتا ہے جب کسی ایک کیس میں شریک ملزمان یا مشابہ حالات رکھنے والے دیگر افراد کو ضمانت یا قانونی ریلیف مل چکا ہو اور اسی بنیاد پر دیگر ملزمان کو بھی مساوی رعایت دی جائے۔
محمد یونس پر بلوائی ہجوم میں شرکت، سازش اور کانسٹیبل رتن لال کے قتل میں معاونت جیسے سنگین الزامات ہیں۔ تاہم، عدالت نے حالات میں تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں دس ہزار روپے کے ذاتی مچلکہ پر مشروط ضمانت دے دی۔
پریس بیان کے مطابق، محمد یونس کے اہل خانہ نے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے فرقہ وارانہ فسادات کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے قانونی مدد فراہم کی۔ اہل خانہ نے جمعیۃ کی کوششوں کی تعریف کی، جو اب تک 585 افراد کو ضمانت دلانے اور 65 کو بری کروانے میں کامیاب رہی ہے۔
اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی اور قانونی امور کے انچارج مولانا نیاز احمد فاروقی نے عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے مظلوموں کو انصاف فراہم کرنے اور قانونی مدد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
یہ ضمانت دہلی ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کے تناظر میں دی گئی، جس میں دیگر ملزمان کو بھی ضمانت دی گئی تھی۔ عدالت کے اس فیصلے سے دہلی فسادات کے مقدمات میں قانونی پیشرفت کا ایک نیا باب کھلا ہے اور جمعیۃ علماء ہند نے ایک بار پھر مظلوموں کے لیے اپنی خدمات کو نمایاں کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔