دہلی: 15 اکتوبر سے کھلیں گے تمام ہفتہ وار بازار اور سنیما ہال، کورونا سے شفایابی کی شرح 91 فیصد
وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹوئیٹ کیا، "اب دہلی کے تمام ہفتہ وار بازار کھل سکیں گے۔ ابھی تک فی زون صرف دو بازاروں کو ہی اجازت دی گئی تھی۔ غریب لوگوں کو اس سے کافی راحت ملے گی‘‘
نئی دہلی: راجدھانی میں بدھ کو کورونا پھر سے وائرس انفیکشن کے 2871 نئے معاملے سامنے آئے جس سے متاثرین کی تعداد 2.98 لاکھ ہوگئی ہے لیکن راحت کی بات یہ ہے کہ مریضوں کے صحت مند ہونے کی شرح پھر سے 91 فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے۔ دریں اثنا، وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اعلان کیا ہے کہ دہلی کے تمام ہفتہ وار بازار اور سنیما ہال بھی 15 اکتوبر سے کھول دئے جائیں گے۔
وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹوئیٹ کیا، "اب دہلی کے تمام ہفتہ وار بازار کھل سکیں گے۔ ابھی تک فی زون صرف دو بازاروں کو ہی اجازت دی گئی تھی۔ غریب لوگوں کو اس سے کافی راحت ملے گی۔ دہلی کے سنیما ہال بھی 15 اکتوبر سے کھل سکیں گے۔ انہیں مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کردہ تمام رہنما ہدایات پر عمل کرنا ہوگا۔‘‘
مرکزی وزارت داخلہ نے 30 ستمبر کو ان لاک 5 کے لئے نئی ہدایات جاری کی تھیں جس میں 15 اکتوبر سے ملک میں 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ سینما ہال، تھیٹر، ملٹی پلیکس کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
دہلی کی وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق راجدھانی میں متاثرین کی تعداد 298107 ہوگئی۔ اس دوران 3370 مریضوں کے صحت مند ہونے سے اب تک کل 270305 لوگ کورونا وائرس کو شکست دے چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کورونا مریضوں کے صحت مند ہونے کی شرح 90.67 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اس دوران کورونا انفیکشن سے مزید 35 لوگوں کی موت ہونے سے اس وبا سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 5616 ہوگئی ہے۔
دہلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 51505 لوگوں کی کورونا جانچ کی گئی اور اس میں پازیٹیوٹی کی شرح 5.57 فیصد رہی۔ یہاں وائرس کے کل 3422473 نمونوں کی جانچ کی جاچکی ہے۔ راجدھانی میں فی 10 لاکھ پر جانچ کی اوسط تعداد 180130 ہے۔ دہلی میں کل جانچ میں پازیٹیوٹی کی شرح 8.71 فیصد پائی جارہی ہے۔
راحت کی بات یہ ہے کہ راجدھانی میں کورونا کے سرگرم معاملوں کی تعداد مزید 534 کم ہوکر 22186 رہ گئی جو منگل کو 2270 تھی۔ ان میں ہوم آئسولیشن میں 12691 لوگ ہیں۔ دہلی میں اموات کی شرح 1.88 فیصد ہے۔ راجدھانی میں کنٹنمنٹ زون کی تعداد آج بڑھ کر2702 ہوگئی ہے جو منگل کو 2697 تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔