دہلی: روہنگیا پناہ گزیں کیمپ میں آتشزدگی، جمعیۃ علمائے ہند نے شروع کیا راحت رسانی کام
مولانا سید ارشد مدنی نے روہنگیا پناہ گزینوں کی جھگیوں کے جلنے پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃ کی ٹیم سے کہا کہ وہ ان کے کھانے پینے کے انتظام کے ساتھ ان کی جھگیاں بنوانے کا فوراً انتظام کیا جائے۔
نئی دہلی: شاہین باغ کے نزدیک کنچن کنج میں روہنگیا پناہ گزینوں کی تقریباً 55 جھگیاں جل کر خاک ہونے کے نتیجہ میں جمعیۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علمائے ہند کی ٹیم نے راحت رسانی کا کام شروع کر دیا ہے۔ جمعیۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے روہنگیا پناہ گزینوں کی جھگیوں کے جلنے پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃ کی ٹیم سے کہا کہ وہ ان کے کھانے پینے کے انتظام کے ساتھ ان کی جھگیاں بنوانے کا فوراً انتظام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کی جھگیوں کا جلنا افسوسناک امر ہے۔ اس سے پہلے بھی ان کی جھگیاں جلائی گئی تھیں۔ مولانا مدنی نے کہا کہ اس کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ آخر جھگیاں کیسے جلیں۔
یہ بھی پڑھیں : عائشہ پر ہی غداری کا مقدمہ کیوں؟... نواب علی اختر
واضح رہے کہ گزشتہ دیر رات تقریباً ساڑھے گیارہ بجے اچانک جھگیوں میں آگ لگ گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے تمام جھگیاں جل کر راکھ ہوگئیں، بڑی مشکل سے پناہ گزیں روہنگیائی اپنی اور اپنے بچوں کی جان بچاسکے، جو کچھ تھوڑا بہت سامان تھا وہ سب جل کر خاک ہوگیا۔ بلکہ سامان اور جھگیاں سب خاکستر ہوگئیں، تپش اورامس بھری گرمی میں تمام کے تمام پناہ گزیں کھلے آسمان کے نیچے رہنے پر مجبور ہیں۔ حادثہ کے بعد سے ہی جمعیۃ علماء کے ارکان وہاں موجود ہیں اور ہر طرح کی بنیادی چیزیں مہیا کرا رہے ہیں، صبح کو اس پورے واقع کی اطلاع صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی کو دی گئی، صدر محترم نے جھگیاں دوبارہ بنانے اور ہر طرح کے تعاون کرنے کی ہدایت کی ہیں۔
مولانا مدنی کی ہدایت پر مفتی عبدالرازق مظاہری جنرل سکریٹری جمعیۃ دہلی کی سربراہی میں ایک وفد نے حالات کا جائزہ لیا، جمعیۃ کے وفد نے فوری طور پر نماز کے لئے مختص عارضی جگہ پر ٹین شیڈ اور ترپال وغیرہ ڈال کر ظہر کی نماز پناہ گزینوں کے ساتھ ادا کی اور ان پناہ گزینوں کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی، اس کے بعد وفد نے علاقے کے ایس ڈی ایم، ایس ایچ او اور یوپی ایریگیشن کے جے ای. سے موقع پر ہی بات چیت کی اور متاثرین کے لئے مکمل تعاون کا مطالبہ کیا، جس پر ایس ڈی ایم نے فوری طور پر ٹینٹ لگا کر پناہ گزینوں کو اس میں رکھنے کی یقین دہانی کرائی اور اپنے ماتحت افسران کو فوری طور پر اس کے احکامات بھی جاری کر دیئے نیز ایس ایچ او نے بھی ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دوسری طرف جمعیۃ علمائے ہند نے پریس ریلیز میں دعوی کیا ہے کہ وہاں پر موجود یوپی ایریگشن کے افسران سے جب ہم نے تعاون کا مطالبہ کیا تو ان کا جواب چونکانے والا تھا، ایک سینئر افسر نے کہا ہم بھی چاہتے ہیں کہ ان پریشان حال لوگوں کا تعاون کیا جائے لیکن ہم مجبور ہیں ہماری نوکری کا معاملہ ہے۔ فی الحال دہلی سرکار کی جانب سے ٹینٹ لگاکر پناہ گزینوں کو ان میں رکھا جائے گا لیکن یہ مستقل حل نہیں ہے، اس لئے مولانا مدنی کی ہدایت پر ان کے لئے مستقل کیمپ بنانے کی کوششیں جاری ہیں، مختلف حکام اور حکومت سے رابطہ بھی کیے جارہے ہیں تاکہ اس پریشان حال لوگوں کے لئے بنیادی ضروریات کی چیزیں مہیا کرائی جاسکیں۔ تب تک ان بے گھرلوگوں کے کھانے اور ضروری اشیاء کی فراہمی کا سلسلہ ان شاء اللہ جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے جاری رہے گا، وفد میں مولانا محمد راشد نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع جنوب مشرقی دہلی، مولانا عبداللہ نائب صدر جنوب مشرقی دہلی، مولانا شہزاد نائب سکریٹری جنوب مشرقی دہلی، حافظ محمد یوسف رکن جمعیۃ علماء ہند، قاری محمد صادق رکن جمعیۃ علماء ہند، قاری عبدالمنان رکن جمعیۃ علماء ہند، مفتی منصور رکن جمعیۃ علماء ہند شامل تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔