دہلی: بی جے پی کے اعلانات سے ظاہر ہو گیا کہ اس کے پاس دہلی کی ترقی سے متعلق کوئی لائحہ عمل نہیں: دیویندر یادو

کانگریس کو ضلع اور بلاک سطح پر کی جانے والی مہمات میں عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ اس بار دہلی کی عوام اسمبلی الیکشن میں کانگریس کو اقتدار میں لانے کا فیصلہ کر چکی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج بی جے پی کے ذریعہ دہلی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر کیے گئے کچھ اعلانات پر شدید حملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ دہلی میں اسمبلی الیکشن سے پہلے بی جے پی نے کیجریوال کی ’مفت کی ریوڑیاں‘ بانٹنے والی سیاست کو بنیاد بنا کر آج جو اعلان کیا ہے، اس سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ بی جے پی کے پاس دہلی والوں کے فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ بی جے پی کے موجودہ صدر اور سابق صدر صرف کھوکھلی بیان بازی کر کے اور سب کچھ مفت دینے کا لالچ دے کر دہلی پر حکومت کرنا چاہتے ہیں۔ خواتین کی حفاظت میں مکمل طور پر ناکام ہونے والی بی جے پی حکومت کی طرف سے خواتین کو 2100 روپئے دینے کا اعلان صرف اور صرف سیاسی جملہ ہے۔

دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ مفت سہولیات مہیا کرنے والی کیجریوال حکومت دہلی سرکار کو 2024-25 تک مالی سال میں 5086 کروڑ روپئے کا قرض دار بنا چکی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق مفت کی ریوڑیاں لینے والی دہلی کی عوام 80 ہزار قرض کے نیچے دب چکی ہے۔ گزشتہ سال 2023-24 کے ترمیم شدہ تخمینہ سے دہلی سرکار کے قرض میں 1.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ میں بی جے پی لیڈران سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ دہلی میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد 5086 کروڑ کا جو قرض دہلی حکومت پر ہے، اس کو کیسے ادا کریں گے؟ اس بارے میں کوئی لائحہ عمل تیار کیا ہے یا نہیں؟ بی جے پی کے پاس بدلے کی سیاست اور الزام لگانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے، اور اس سے دہلی کی عوام بھی اچھی طرح سے واقف ہے۔


دیویندر یادو نے آگے کہا کہ دہلی والوں کے لئے عام آدمی پارٹی اور بی جے پی دونوں گھاٹے کا سودا ہیں۔ کیونکہ پچھلے 10 سالوں سے مرکز میں بی جے پی اور دہلی میں عام آدمی اقتدار پر قابض ہے۔ انہوں نے دہلی کی بھولی بھالی عوام کو صرف دلفریب نعروں اور جھوٹے وعدوں کے سوا کچھ نہیں دیا ہے۔ اس کا خمیازہ آج دہلی والے بھگت رہے ہیں، خواہ گرمی میں پانی کا مسئلہ ہو، بھاری بارش کے بعد آبی جماؤ کا مسئلہ ہو، ٹریفک کی پریشانی ہو، شدت والی سردی کا مسئلہ ہو یا فضائی آلودگی کا مسئلہ ہو۔

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ بی جے پی خواتین کو 2100 روپئے ماہانہ، 300 یونٹ تک مفت بجلی، 10 کلو مفت راشن اور خواتین کو اسکوٹی دینے کی بات کر کے دہلی والوں کو اپنے جملوں کی جال میں پھنسانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہ دہلی میں انفراسٹرکچر کو منظم کرنے، بدحال تعلیمی انتظامات میں سدھار لانے، صحت، سڑک، پانی، ٹریفک وغیرہ میں اصلاح کی باتیں نہیں کر رہی ہے۔ ان مسائل کو سرے سے درکنار کر دیا جس کا تعلق عوام کے روز مرہ کی ضروریات سے ہے۔ کیا بی جے پی نے دہلی کی آدھی آبادی کو اسکوٹی دینے کا جو فیصلہ کیا ہے، اس میں آنے والے خرچ کا مالی اندازہ لگایا ہے؟ انھوں نے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی دونوں ایک ہی سکہ کو دو پہلو ہیں۔ دہلی والے ان کی سیاست کو سمجھ چکے ہیں۔


دیویندر یادو نے اخیر میں کہا کہ کانگریس کو ضلع اور بلاک کی سطح پر کی جانے والی مہمات میں عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ تمام میٹنگز میں یہی نتیجہ نکل کر سامنے آ رہا ہے کہ دہلی کی عوام اس بار اسمبلی الیکشن میں کانگریس کو اقتدار میں لانے کا فیصلہ کر چکی ہے۔ میں دہلی کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ کانگریس اپنے گزشتہ 15 سالہ حکومتی تجربہ کی بنیاد پر دہلی والوں کے لئے ایک اچھی حکومت قائم کر کے معیاری سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔