دہلی: پانی کے بحران پر آتشی کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال دوسرے دن میں داخل، کہا- ’مجبوری میں اٹھانا پڑا یہ قدم‘

آتشی نے جنوبی دہلی کے بھوگل میں اپنے 'جل ستیہ گرہ' مقام سے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ جب تک ہریانہ دہلی والوں کے لیے مزید پانی نہیں چھوڑتا وہ کچھ نہیں کھائیں گی

<div class="paragraphs"><p>پانی ستیہ گرہ / سوشل میڈیا</p></div>

پانی ستیہ گرہ / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں پانی کی قلت پر دہلی کی آبی وسائل کی وزیر آتشی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال (پانی ستیہ گرہ) پر بیٹھ گئی ہیں اور آج ہفتہ کو ان کے انشن کا دوسرا دن ہے۔ آتشی نے جنوبی دہلی کے بھوگل میں اپنے 'جل ستیہ گرہ' مقام سے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ جب تک ہریانہ دہلی والوں کے لیے مزید پانی نہیں چھوڑتا وہ کچھ نہیں کھائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے 28 لاکھ عوام پانی کی قلت سے نبردآزما ہیں۔

خیال رہے کہ وزیر آتشی منے اپنا غیر معینہ مدت کا انشن جمعہ کو شروع کیا تھا اور انہوں نے الزام لگایا ہے کہ ہریانہ جمنا ندی میں دہلی کے حصے کا پانی نہیں چھوڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کو ہریانہ نے 100 ملین گیلن یومیہ (ایم جی ڈی) کم پانی چھوڑا۔

انہوں نے کہا، “ایک ایم جی ڈی پانی 28000 لوگوں کو پانی فراہم کرتا ہے۔ 100 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا مطلب ہے کہ دہلی کے 28 لاکھ لوگوں کو پانی نہیں مل رہا ہے۔


پانی کی وزیر نے کہا کہ دہلی کو پانی کے لیے پڑوسی ریاستوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے پڑوسی ریاستوں سے دریاؤں اور نہروں کے ذریعے 1005 ایم جی ڈی پانی ملتا ہے جس میں سے ہریانہ 613 ایم جی ڈی پانی فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہلی میں جاری شدید گرمی کے درمیان ہریانہ گزشتہ چند ہفتوں سے صرف 513 ایم جی ڈی پانی فراہم کر رہا ہے جس کی وجہ سے 28 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔