دہلی: جامع مسجد پر سی اے اے مخالف احتجاج، ’ہندو-مسلم بھائی بھائی‘ کے نعروں کی گونج

دہلی میں جامع مسجد کے باہر جمعہ کے روز شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کے دوران ’ہندو مسلم بھائی بھائی‘ کے نعرے لگائے گئے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی میں جامع مسجد کے باہر جمعہ کے روز شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کے دوران ’ہندو مسلم بھائی بھائی‘ کے نعرے لگائے گئے۔ نماز جمعہ کے بعد تقریبا 2 بجے مظاہرین کی ایک بڑی تعداد مسجد کی سیڑھیوں پر جمع ہو گئی۔ مظاہرین نے ’گو بیک سی اے اے، گو بیک این آر سی‘ کے نعرے لگائے اور باہر آکر انہوں نے ’ہندو مسلم ، بھائی بھائی‘ کے نعرے کو بلند کیا۔ مظاہرین میں زیادہ تر وہ لوگ شامل تھے جو نماز پڑھنے کے بعد جامع مسجد سے باہر آئے تھے۔ ان کے علاوہ بھیما آرمی کے متعدد کارکنان بھی مظاہرے کے لئے جامع مسجد پہنچے۔

خاص بات یہ ہے کہ جمعہ کے روز جامع مسجد کے اندر سیڑھیوں پر احتجاج ہوا۔ اس بار مظاہرین کی قیادت کسی مقامی رہنما یا سیاسی جماعت نے نہیں کی۔ مظاہرین نے خود کو یہاں جمع کیا اور شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں برہمی کا اظہار کیا۔ جہاں بھیم آرمی کے کارکنوں نے احتجاج میں حصہ لیا، وہیں، کچھ سکھ نوجوان بھی مظاہرین کی حمایت کے لئے جامع مسجد پر پہنچے۔


شہریت ترمیمی قانون کے مخالف کرنے والے ایک شخص منیر نے میڈیا سے کہا، ’’جس طرح افغانستان میں مقیم افغان، پاکستان میں مقیم پاکستانی، چین میں مقیم چینی، ایران میں مقیم ایرانی ہیں، اسی طرح ہندوستان کا ہر باشندہ ہندی ہے اور کسی ہندی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جانا چاہئے۔‘‘

یہاں جامع مسجد کے باہر جمع ہوئے لوگوں نے ’ہندو مسلم، سکھ عیسائی آپس میں سب بھائی بھائی‘ اور ’ہندو بھائی بہن زندہ باد‘ کے نعرے بھی لگائے۔

جامع مسجد کے باہر، سی اے اے کے خلاف احتجاج کر رہی سازیہ نے کہا ’’ہم اپنے ہندو اور دوسرے غیر مسلم دوستوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘‘ ان لوگوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اس لڑائی میں غیر مسلموں کی ایک بڑی تعداد ان کا ساتھ دے رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔