شاہین باغ میں دفعہ 144 نافذ، سخت حفاظتی انتظامات
شمال مشرقی دہلی میں بھڑکے تشدد کی آگ خواہ ٹھنڈی ہو چکی ہے لیکن ایسا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ جنوب مشرقی دہلی علاقے میں بھی لوگ ہنگامہ کر سکتے ہیں لہذا پولیس نے احتیاطی طور یہ قدم اٹھائے ہیں۔
نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے) کے خلاف شاہین باغ میں جاری احتجاجی مظاہرے کے پاس دو گروپوں کے تصادم سے بچنے کے لئے اتوار کو اس علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔
ہندو سینا نے یکم مارچ کو شاہین باغ سڑک خالی کرانے کا اعلان کیا تھا تاہم پولیس کی مداخلت کے بعد انہوں نے شاہین باغ میں سی اے اے مخالف تحریک کے خلاف اپنا مجوزہ ا حتجاج واپس لے لیا تھا۔ پولیس نے احتیاطاََ بھاری تعداد میں پولیس فورسز کی تعیناتی کی ہے۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ کسی قسم کے ناخوشگوار واقعہ کو ٹالنے کے لئے پولیس فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ شمال مشرقی دہلی میں بھڑکے تشدد کی آگ خواہ ٹھنڈی ہو چکی ہے لیکن دارالحکومت کے دوسرے علاقوں کی ہر سرگرمی پر پولیس کی نظر ہے۔ ایسا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ جنوب مشرقی دہلی علاقے میں بھی لوگ ہنگامہ کر سکتے ہیں لہذا پولیس نے احتیاطی طور یہ قدم اٹھائے ہیں۔
دریں اثنا پولیس کی جانب سے ایک اطلاعاتی بورڈ بھی لگایا گیا ہے جس پر لکھا ہے، ’’آپ سبھی کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ یہاں دفعہ 144 لاگو ہے۔ اس علاقے میں مجمع لگانے یا مظاہرہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ خلاف ورزی کرنے پر قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔‘‘
شاہین باغ میں دفعہ 144 کے نفاذ کے حوالہ سے جوائنٹ کمشنر ڈی سی سریواستو نے کہا، ’’تمام انتظامات احتیاطاً کیے گئے ہیں، ضلع کے اعلی افسران اور سی آر پی ایف کی بیرونی فورس اور دہلی پولیس ہمارے پاس ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ لوگوں میں امن اور سلامتی کا احساس برقرار رہے۔‘‘
واضح ر ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں دو ماہ سے زائد وقت سے كالندی کنج شاہراہ پر دن رات احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ جنوبی دہلی کو نوئیڈا سے جوڑنے والی سڑک کے بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔