میکسیکو سے دہلی لایا گیا لارنس بشنوئی گینگ کا بدنام زمانہ کارندہ دیپک باکسر
دیپک باکسر کو لانے والی پرواز بدھ کی صبح 4:40 بجے آئی جی آئی ہوائی اڈے پر اتری اور پھر دہلی پولیس نے باضابطہ طور پر اسے ایف بی آئی حکام سے اپنی تحویل میں لے لیا
نئی دہلی: میکسیکو گرفتار کئے گئے بدنامہ زمانہ گینگسٹر دیپک باکسر کو ہندوستان پہنچا دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق آئی جی آئی ایئرپورٹ پہنچے ہی دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے دیپک باکسر کو گرفتار کر لیا۔ اس معاملے میں اسپیشل سیل کی جنک پوری ٹیم نے پہلے ہی ایف آئی آر درج کر لی تھی۔ اسپیشل سیل کے 5 اہلکار دیپک باکسر کو لینے گئے تھے۔
اطلاع ملی تھی کہ دیپک باکسر جعلی پاسپورٹ پر میکسیکو پہنچا تھا اور وہ وہاں سے بھی فرار ہونے کی فراق میں تھا۔ تاہم اسے ایف بی آئی کی مدد سے پکڑا لیا گیا اور استنبول کے راستے ہندوستان واپس لایا گیا۔ دیپک کو جس پرواز کے ذریعے ہندوستان لایا گیا وہ بدھ کو علی الصبح 4 بج کر 40 منٹ پر ایئرپورت پر لینڈ ہوئی اور پھر باضابطہ طور پر دہلی پولیس نے اسے ایف بی آئی حکام سے اپنی تحویل میں لے لیا۔ قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد دیپک باکسر کو ایئرپورٹ پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔
دہلی پولیس کا کہنا تھا کہ دیپک باکسر کا پہلے طبی معائنہ کیا جائے گا اور پھر اسے آج ہی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پولیس دیپک باکسر کے ریمانڈ کا مطالبہ کرے گی اور یہ جاننے کی کوشش کرے گی کہ دیپک باکسر کن گینگسٹرون سے رابطے میں تھا۔ دہلی پولیس کے مطابق لارنس بشنوئی نے دیپک باکسر کو ہندوستان سے فرار ہونے میں مدد کی تھی۔ دیپک باکسر سول لائنز کے علاقے میں ایک بلڈر کے قتل میں مطلوب تھا۔ پولیس بلڈر امیت گپتا کے قتل کے سلسلے میں دیپک کو تلاش کر رہی تھی۔
معلومات کے مطابق دہلی-این سی آر کا مطلوب گینگسٹر دیپک باکسر روہنی کورٹ میں جتیندر گوگی کے قتل کے بعد گوگی گینگ کی کمان سنبھال رہے تھا۔ دیپک باکسر کو مراد آباد سے روی انٹیل کے نام پر فرضی پاسپورٹ بنوایا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ دیپک 29 جنوری 2023 کو کولکاتا سے پرواز کے ذریعے میکسیکو فرار ہو گیا تھا۔
دیپک 2016 میں بہادر گڑھ میں دہلی پولیس کی حراست سے گوگی کو کو چھڑانے کے بعد سرخیوں میں آیا تھا۔ اس کے بعد سال 2018 میں اس کے گینگ کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی گئی، وہ تبھی سے فرار رہا اور مجرمانہ وارداتوں کو انجام دیتا رہا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔