قرض میں ڈوبے ایک ہی کنبہ کے پانچ افراد نےکی خودکشی
مختلف مسائل پر پنچایت کے عہدیداروں کے اعتراضات کی وجہ سے مانی کندن گزشتہ کچھ دنوں سے اپنی دکان نہیں کھول پا رہے تھے۔
مالی تنگ دستی سے لوگ پریشان نظر آ رہےہیں اور ان کو کوئی امید کی کرن نظر نہیں آ رہی ہے جس کی وجہ سے ایسے لوگوں میں خودکشی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ کیرالہ کے کولمبلم قصبے میں قرض میں ڈوبے ہوئے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد مردہ پائے گئے۔
سرکاری ذرائع نے ہفتہ کے روز بتایا کہ قرض کے بوجھ میں دبے ہوئے خاندان کے پانچ افراد نے مالی تنگدستی کی وجہ سے خودکشی کرلی۔ خاندان کے افراد کی خودکشی کی وجہ دکان کا بند ہونا بتایا جاتا ہے۔ واضح رہے یہ دکان پنچایت محکمہ صحت کے افسران کی جانب سے سڑک کے کنارے کی دکان پر اعتراض کرنے کے بعد سے بند پڑی تھی۔ پولس کو اس واقعہ کی اطلاع جمعہ کی رات ملی۔
مرنے والوں کی شناخت دکان کے مالک مانی کندن، بیوی سندھیا اور ان کے بچوں امیا اور اجیش اور ان کی خالہ دیوکی کے طور پر کی گئی ہے۔ مانی کندن کی لاش کمرے میں لٹکی ہوئی پائی گئی ہے۔ جبکہ خاندان کے دیگر افراد نے مبینہ طور پر زہر کھا لیا۔
ذرائع کے مطابق مختلف مسائل پر پنچایت کے عہدیداروں کے اعتراضات کی وجہ سے مانی کندن گزشتہ کچھ دنوں سے اپنی دکان نہیں کھول پا رہے تھے۔ اس معاملے کی چھان بین کی جارہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔