کیرالہ کے سابق وزیر داخلہ اور کانگریس رکن اسمبلی کو جان سے مارنے کی دھمکی
کیرالہ کانگریس سربراہ نے کہا کہ ایک خط میں لکھا گیا ہے کہ رادھا کرشنن جب وزیر داخلہ (16-2011) تھے، تو انھوں نے خط لکھنے والے کو ایک قتل کیس میں جیل میں ڈال کر اس کی زندگی برباد کر دی تھی۔
کیرالہ کے سینئر کانگریس رکن اسمبلی اور سابق وزیر داخلہ ترووَنچور رادھاکرشنن کو ایک نامعلوم شخص کا خط ملا ہے جس میں انھیں جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ ریاستی کانگریس صدر کے. سدھاکرن اور اپوزیشن لیڈر وی ڈی ستیسن نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس کی فوری جانچ کا مطالبہ کیا۔
سدھاکرن نے کہا کہ ’’خط میں لکھا گیا ہے کہ رادھاکرشنن جب وزیر داخلہ (16-2011) تھے، تو انھوں نے خط لکھنے والے کو ایک قتل کے معاملے میں جیل میں ڈال کر اس کی زندگی برباد کر دی تھی۔ اس لیے انھیں، ان کی بیوی اور بچوں کو 10 دنوں کے اندر ختم کر دیا جائے گا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ بھلے ہم یہ نہیں کہتے کہ اسے سابق سی پی ایم لیڈر ٹی پی چندرشیکھرن کے قاتلوں نے لکھا ہے، لیکن ممکن ہے کہ یہ وہی ہو سکتے ہیں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ آر ایم پی بانی چندرشیکھرن کا 4 مئی کو اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب وہ کوزیکوڈ کے پاس اپنے آبائی شہر میں موٹر سائیکل سے گھر لوٹ رہے تھے۔ اس معاملے میں 11 لوگوں کو تاحیات قید کی سزا سنائی گئی تھی، جن میں سے تین وسطی سطح کے سی پی ایم لیڈر تھے اور قتل کے پیچھے کی سازش کی جانچ کا مطالبہ اب بھی عدالت کے پاس ہے۔ ان کی بیوہ ریما نے 6 اپریل کو کانگریس کی حمایت سے وڈکارا اسمبلی حلقہ کا الیکشن جیتا تھا۔
جب رادھاکرشنن وزیر داخلہ تھے، تب ملزمین کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان کے مقدمے کے بعد انھیں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ سدھاکرن نے اس سے پہلے دن میں کہا تھا کہ ان جرائم پیشوں کو وجین حکومت کی پوری حمایت ہے اور انھیں جیل میں پوری آزادی ہے۔ کوئی بھی جیل افسر جیل کے اندر ان کی سرگرمیوں میں مداخلت کرنے کی ہمت نہیں کرتا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔