رتن ٹاٹا کا جانا ان کے لیے ایک ذاتی نقصان ہے: سدھا مورتی

سدھا مورتی نے کہا کہ انہوں نے رتن ٹاٹا سے ہی لوگوں کے لئے کام کرنا سیکھا ہے۔ ان کی سادگی، صبر اور دیانت سیکھنے کے لائق تھی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

راجیہ سبھا کی رکن  پارلیمنٹ اور انفوسس کے بانی نارائن مورتی کی اہلیہ سدھا مورتی کو آنجہانی ٹاٹا ٹرسٹ کے چیئرمین رتن ٹاٹا سے خاص لگاؤ ​​تھا۔ ایک بار انہوں نے رتن ٹاٹا سے دو تحفے مانگے تھے۔ رتن ٹاٹا نے بھی بغیر کسی تاخیر کے وہ دونوں تحفے انہیں دے دئے۔ سدھا مورتی کو یہ دونوں چیزیں اتنی پسند ہیں کہ آج بھی وہ دفتر میں ہمیشہ ان تحفوں کو آنکھوں کے سامنے  رکھتی ہیں۔

دراصل سدھا مورتی نے رتن ٹاٹا سے جمشید جی ٹاٹا اور جے آر ڈی ٹاٹا کی تصویریں مانگی تھیں۔ رتن ٹاٹا نے کچھ عرصے بعد انہیں یہ دونوں تصاویر فراہم کر دی تھیں۔ سدھا مورتی نے کہا کہ رتن ٹاٹا کے اس دنیا سے جانے سے جو نقصان ہوا ہے اس کی تلافی کوئی نہیں کر سکتا۔ ان میں سادگی اور دیانت تھی۔ وہ ایک ایسے شخص تھے جو ہمیشہ دوسروں کی بھلائی کے بارے میں سوچتے تھے۔ ٹاٹا سنز کے چیئرمین کے طور پر اپنے دور میں، انہوں نے اپنی کمپنیوں، ملازمین، سماج اور قوم کے لیے متاثر کن کام کیا۔


سدھا مورتی نے کہا کہ وہ ان کی سادگی سے بہت متاثر تھیں۔ رتن ٹاٹا کے اندر ہمدردی کا جذبہ تھا۔ وہ بتاتی ہیں کہ ’جب میں ان سے ملی تو میں نے محسوس کیا کہ وہ دوسروں کے بارے میں بہت سوچتے ہیں۔ میں انہیں ہمیشہ یاد رکھوں گی۔ میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ان کے جانے سے ہندوستانی کاروبار کا ایک دور ختم ہو گیا۔‘ وہ کہتی ہیں کہ انہیں اپنی پوری زندگی میں اس جیسا کوئی آدمی نہیں ملا۔ دیانت داری زندگی میں سب سے اہم ہے، جو ہر کسی کے پاس نہیں ہوتی۔ رتن ٹاٹا کا صبر سیکھنے کے قابل تھا۔ وہ ایک عام آدمی تھا۔ انہوں  نے  بتایا کہ انہوں نےخیراتی کام ان سے ہی سیکھے ہیں۔ سدھا مورتی نے کہا کہ رتن ٹاٹا کا جانا ان کے لیے ایک ذاتی نقصان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔