اتراکھنڈ: وزیر اعلیٰ کے نام پر کشمکش جاری، بی جے پی کی میٹنگ 21 مارچ تک کے لیے ملتوی
ایسی خبریں آ رہی تھیں کہ پیر کے روز اتراکھنڈ میں بی جے پی کی نئی حکومت حلف لے گی اور اتوار کو وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان ہو جائے گا، لیکن آخر وقت میں میٹنگ ملتوی ہو گئی جو اب 21 مارچ کو ہوگی۔
اتراکھنڈ اسمبلی انتخاب میں بی جے پی بھلے ہی سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے، لیکن حکومت سازی سے پہلے وزیر اعلیٰ کے نام پر فیصلہ بہت مشکل ثابت ہو رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا انتخاب کرنے کے لیے اتوار کے روز طلب کی گئی بی جے پی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ آخری وقت میں ملتوی کر دی گئی۔ اب یہ میٹنگ کل یعنی 21 مارچ کو ہوگی۔ اتراکھنڈ انتخاب میں جیت کے 10 دنوں بعد بھی کئی دور کی میٹنگوں کے باوجود بی جے پی میں وزیر اعلیٰ کے نام کو لے کر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔ پارٹی میں وزیر اعلیٰ عہدہ کے کئی دعویدار ہونے کے سبب بی جے پی کی اعلیٰ قیادت ابھی تک کسی نام پر فیصلہ نہیں کر پایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کرناٹک کے مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ... ظفر آغا
اس سے پہلے بی جے پی نے اتوار کو اتراکھنڈ میں پارٹی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ طلب کی تھی جس میں نئے وزیر اعلیٰ کے نام پر مہر لگنی تھی۔ خبریں تھیں کہ پیر کو ریاست میں بی جے پی کی نئی حکومت کی حلف برداری ہوگی اور اس سے پہلے اتوار کو وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان ہو جائے گا۔ لیکن آخر وقت میں لگتا ہے کہ بی جے پی میں وزیر اعلیٰ کے نام پر پینچ پھنس گیا ہے، کیونکہ اچانک ہی میٹنگ ملتوی کر دی گئی۔ اب یہ میٹنگ کل ہوگی۔
اس سے پہلے کے واقعہ پر نظر ڈالیں تو قانون ساز پارٹی کی ہونے والی میٹنگ سے ٹھیک قبل بی جے پی قیادت نے پشکر سنگھ دھامی اور مدن کوشک کو اچانک دہلی طلب کر لیا۔ دونوں چارٹر طیارہ سے دہلی پہنچے ہیں۔ اس سے پہلے سابق وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت کو جمعہ کو اچانک پارٹی اعلیٰ کمان نے دہلی بلایا تھا۔ بعد ازاں راوت کے وزیر اعلیٰ بننے کی قیاس آرائیاں شروع ہو گئی تھیں۔ راوت کے علاوہ چوبٹاکھال کے رکن اسمبلی ستپال مہاراج، سری نگر کے رکن اسمبلی دھن سنگھ راوت اور راجیہ سبھا رکن انل بلونی بھی وزیر اعلیٰ عہدہ کے دعویداروں میں شامل ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔