مدھیہ پردیش میں بھی ندی میں تیرتی ملی لاشیں، کمل ناتھ نے جانچ کا کیا مطالبہ
بہار اور اتر پردیش کی ندیوں میں لاشیں ملنے کے بعد مدھیہ پردیش کے پنّا ضلع واقع رونجھ ندی میں دو لاشیں ملنے کے معاملے نے سیاسی ماحول گرم کر دیا ہے۔
بہار اور اتر پردیش کی ندیوں میں لاشیں ملنے کے واقعہ سے لوگوں میں پہلے سے ہی دہشت کا ماحول تھا، اب مدھیہ پردیش کے پنّا ضلع واقع رونجھ ندی میں دو لاشیں ملنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس تعلق سے سیاسی ماحول بھی کافی گرم ہو گیا ہے۔ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ دونوں لاشیں ان اشخاص کی ہیں جو مختلف بیماریوں میں مبتلا تھیں اور گاؤں کی روایت کے مطابق ندی میں بہائی گئی تھیں۔
یہاں قابل ذکر ہے کہ کورونا انفیکشن کے سبب لوگوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب بھی کوئی موت ہو رہی ہے تو اسے کورونا انفیکشن سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ گزشتہ دنوں پنّا ضلع کے اجے گڑھ علاقہ واقع رونجھ ندی میں لاش ملنے کی بات سامنے آئی تو کہا گیا کہ چھ لوگوں کی لاشیں ندی میں ہیں۔
ندی میں لاش ہونے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ریاست کی سیاست گرما گئی ہے۔ کانگریس نے ریاستی حکومت پر حملہ شروع کر دیا ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر کمل ناتھ نے ندی میں لاشیں ملنے پر کہا ہے کہ ’’شیوراج جی، ابھی تک اتر پردیش اور بہار میں گنگا ندی میں بہتی لاشوں کی تصویریں ہم دیکھ رہے تھے، اور اب مدھیہ پردیش میں بھی پنّا ضلع کے اجے گڑھ تحصیل واقع گاؤں نندن پور میں رونجھ ندی میں چھ بہتی لاشوں کی دردناک تصویریں سامنے آئی ہیں؟ یہ بے حد سنگین معاملہ ہے۔‘‘ کمل ناتھ نے مزید کہا کہ دیہی علاقوں میں کورونا انفیکشن کی حالت خوفناک ہو گئی ہے۔ اس پورے معاملے میں حکومت فوری نوٹس لے کر اس کی پوری جانچ کروائے اور دیہی علاقوں میں صحت خدمات اور وسائل بڑھانے کا کام جنگی سطح پر کرے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔