جعفر آباد کا مشہور و معروف مدرسہ باب العلوم میں جلسہ دستار بندی کا انعقاد

مولانا سید محمود اسعد مدنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے بزرگوں نے جو کارنامہ انجام دیا ہے وہ مدارس اسلامیہ کی شکل میں ہے اور یہی مدارس ملت اسلامیہ کے تحفظ و بقا کی ضمانت ہیں۔

تصویر بذریعہ محمد تسلیم
تصویر بذریعہ محمد تسلیم
user

محمد تسلیم

نئی دہلی: گزشتہ شب جعفرآباد میں واقع مدرسہ باب العلوم میں جلسہ دستاد بندی کا انعقاد روحانی ماحول میں کیا گیا، جس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے جمعیۃ علما ہند کے قومی صدر مولانا سید محمود اسعد مدنی نے شرکت کی۔ تاہم جلسہ دستار بندی کی صدارت جعفرآباد کی مدینہ مسجد کے امام و خطیب و امیر شریعت دہلی مولانا شمیم احمد قاسمی نے اور نظامت کے فرائض مولانا اسجد قاسمی نے بخوبی انجام دیے۔

جلسہ کا آغاز حافظ محمد حسان کی تلاوت اور حافظ محمد سعود کے نعتیہ کلام سے ہوا۔ مدرسہ باب العلوم شمال مشرقی دہلی کا مشہور و معروف مدرسہ ہے جس میں ہر سال حفاظ کرام فارغ ہوتے ہیں۔ اس سال 15 بچوں نے قرآن شریف کا حفظ مکمل کیا ہے جن کی مولانا محمود اسعد مدنی کے ہاتھوں دستار بندی عمل میں آئی جنہیں انتظامیہ کی طرف سے نقد انعام، تحائف و کپڑے بھی پیش کیے گئے جس سے بچوں نے خوشی کا اظہار کیا۔


اس پر مسرت موقع پر مولانا سید محمود اسعد مدنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے بزرگوں نے جو کارنامہ انجام دیا ہے وہ مدارس اسلامیہ کی شکل میں ہے اور یہی مدارس ملت اسلامیہ کے تحفظ و بقا کی ضمانت ہیں۔ ان میں جتنا کام ہو رہا ہے اس سے اور اچھا ہونا چاہئے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ مدارس اسلامیہ میں مزید اچھا کام ہو جس کے لیے ہمیں مدارس اسلامیہ کی جملہ ضروریات پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بارگاہ الٰہی میں نفسی نفسی ہوگی اور ماں باپ، بھائی بہن بھی ایک دوسرے کے کام نہیں آئیں گے اور اس نفسی نفسی کی صورت میں حافظ قرآن ہی بخشش کا ذریعہ بنیں گے۔

مولانا محمود مدنی نے کہا کہ حفاظ کی یادداشت میں 700 گنا اضافہ ہو جاتا ہے جس کے نتیجہ میں حافظ قرآن دنیاوی تعلیم کی حصولیابی میں دوسرے بچوں سے زیادہ ترقی کرتا ہے جس کے مدنظر حافظ بنا کر ان کے والدین کو اعلیٰ عصری تعلیم دلانی چاہئے اور یہ موجودہ حالات کا تقاضہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت ہمیں بیدار کر کے آواز دے رہا ہے۔ اگر ہم بیدار ہو کر اللہ کی طرف رجوع ہو جائیں تو ہمیں کھویا ہوا مقام حاصل ہو جائے گا جس کے لیے علما کرام کو آگے آنا پڑے گا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے غلط رویے سے معاشرہ متاثر ہوتا ہے اور اللہ کی مدد بھی نہیں ہوتی جبکہ اللہ کی مدد کے لیے ہمیں بدلنے کے لیے جدوجہد کرنی پڑے گی تبھی اللہ کی مدد شامل ہو سکے گی۔


اس موقع پرمدرسہ کے مہتمم مولانا داؤد امینی نے بتایا کہ کورونا وائرس و لاک ڈاؤن کے سبب بیشتر بچوں نے اپنے گھروں پر تعلیمی سلسلہ کو جاری رکھ کر اپنے استاد کے رابط میں رہنے کے نتیجہ میں 15 بچوں نے قرآن شریف کا حفظ مکمل کر کے بڑا کام انجام دیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے مدرسہ میں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم بچوں کو حاصل کرنا ضروری ہے اور لڑکیوں کے لیے کمپیوٹر اور سلاائی کڑھائی کا سینٹر بھی ہے جس سے سینکڑوں لڑکیاں روزگار سے جڑ ی ہوئی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرح دینی تعلیم کے میدا ن میں بھی ہزاروں لڑکے ملک کے کونے کونے میں دینی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مدرسہ کے بچے دینی تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں بھی اپنی بہترین کار گردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس سے ہمارے مدرسہ با ب العلوم جعفرآباد کاوقار بلند ہے۔

اختتامی دعا مولانا ظفرالدین نے کرائی۔ اس موقع پر مولانا حکیم الدین قاسمی، مولانا محمد عرفان قاسمی، کانگریس کے قدآور لیڈر چودھری متین احمد، کونسلر زبیر احمد، مفتی شکیل احمد، مولانا بشیر احمد، مفتی رفیق حسین بخش، مولانا ضیاء الحق جمعیۃ علماء ہند، مفتی مبین، ڈاکٹر مشہود جمعیۃ علماء ہند، مولانا صلاح الدین، حکیم عطا الرحمن اجملی، ذاکر حسین، حاجی محبوب انصاری، حاجی محمد ناصر، ماسٹر نثار احمد، قاری محمد شاہد، مولانا جاوید قاسمی، قاری احرار جوہر قاسمی، حاجی نصیر احمد، مفتی محمد محمدی مسجد، مفتی محمد طالب ندوی، مولانا قاسم نوری، حاجی اسعداللہ میاں کے علاوہ بڑی تعداد میں مقامی لوگ بھی موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔