ہر کسی کو غدارِ وطن کہنا خطرناک، یہ روش ہماری جمہوریت کو ختم کر دے گی: ملکارجن کھڑگے

کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ یہ سنجیدگی کے ساتھ محاسبہ کا وقت ہے کہ کیا ہم اپنی جمہوریت کے زوال کی اجازت دیں گے اور تاناشاہی کے لیے راستہ ہموار کریں گے یا آئین سازوں کے نمایاں اصول کی حفاظت کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس صدر کھڑگے / ٹوئٹر / @INCIndia</p></div>

کانگریس صدر کھڑگے / ٹوئٹر / @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جمعہ کے روز حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر کسی پر ’غدارِ وطن‘ کا ٹھپہ لگانا خطرناک روش ہے۔ انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ کسی پر بھی چاہے وہ اپوزیشن پارٹی ہو، سماجی کارکن، غیر سرکاری ادارہ، میڈیا، عدلیہ یا عام شہری ہوں، انھیں غدارِ وطن کی شکل میں برانڈنگ کرنے کا کلچر ایک خطرناک روش ہے جو ہماری جمہوریت کو ختم کر دے گی اور ہمارے آئین کو تباہ کر دے گی۔

کانگریس چیف نے یہ بھی الزام لگایا کہ پارلیمنٹ کو اپوزیشن نے نہیں بلکہ خود برسراقتدار طبقہ نے بحث کی جگہ جنگ کے اکھاڑے میں بدل دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ سنجیدگی کے ساتھ محاسبہ کا وقت ہے کہ کیا ہم اپنی جمہوریت کے زوال کی اجازت دیں گے اور تاناشاہی کے لیے راستہ ہموار کریں گے، یا اپنے آئین سازوں کے بہترین اصولوں کی حفاظت کرنے کی کوشش کریں گے۔ متبادل ہمارے اور صرف ہمارے پاس ہے۔


ملکارجن کھڑگے نے جمعہ کے روز ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی جینتی پر بابا صاحب کی آزادی، برابری، بھائی چارہ اور انصاف کے جمہوری اصولوں کے چمپئن کی شکل میں تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ وہ معاشی اور سماجی طور سے ہندوستان اور اس کے سماج کی تبدیلی سے متعلق پرعزم تھے۔ ہندوستان کے آئین ساز کی شکل میں ہم سبھی ان کا بہت احترام کرتے ہیں۔ کانگریس صدر نے کہا کہ امبیڈکر نے بڑی تعداد میں مضبوط اداروں کے قیام میں اہم کردار نبھایا اور انھوں نے نسلی تفریق، جنسی نابرابری اور تخریب کاری سیاست کو ختم کرنے کے لیے کئی اہم مواقع پر مداخلت کی۔ انھوں نے کہا کہ امبیڈکر صحیح معنوں میں عوامی زندگی کے ساتھ ہی اپنی ذاتی زندگی میں بھی بے باک جمہوری اور جنسی برابری کے حامی تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔