دادری موب لنچنگ کا ملزم بھی لڑے گا لوک سبھا انتخاب!

یوپی نو نِرمان سینا نے پہلے تو افروزل قتل کے ملزم شمبھو لال کو آگرہ سے انتخاب لڑانےکا اعلان کیا اور اب اخلاق موب لنچنگ کے ملزم روپیندر رانا کو نوئیڈا سے لوک سبھا انتخاب میں کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

گزشتہ سال راجستھان کے راج سمند علاقے میں ایک مسلم شخص کو مار کر نذرِ آتش کرنے کا ملزم شمبھو لال ریگر کو آگرہ سے انتخاب لڑانے کا اعلان کرنے والی پارٹی ’اتر پردیش نو نرمان سینا‘ نے دادری موب لنچنگ کے ملزم روپیندر رانا کو بھی لوک سبھا انتخاب لڑانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گئوکشی کے شک میں اخلاق کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کرنے کے ملزم روپیندر رانا کو نوئیڈا سیٹ سے کھڑا کیا جائے گا۔

اتر پردیش نو نرمان سینا کے صدر امت جانی نے ایک انگریزی روزنامہ سے بات چیت کے دوران روپیندر رانا کو نوئیڈا سے الیکشن لڑائے جانے کے منصوبوں کے تعلق سے بتایا۔ انھوں نے کہا کہ گایوں کی حفاظت کے لیے رانا بہت مناسب شخص ہے کیونکہ اس نے گئو ماتا کے وقار کو قائم رکھنے کے لیے تقریباً ڈھائی سال جیل میں گزارا ہے۔ امت جانی کا کہنا ہے کہ ’’گایوں کے لیے کچھ کرنے کے جھوٹے وعدے کرنے کی جگہ روپیندر رانا نے سال 2015 میں ہی گئو ماتا کے لیے اپنی خودسپردگی کا ثبوت دے دیا ہے۔‘‘

اتر پردیش نو نرمان سینا کا کہنا ہے کہ روپیندر رانا کو لوک سبھا الیکشن میں کھڑا کرنے کا باضابطہ اعلان بساہڑا گاؤں میں کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ سال 2015 میں دادری کے بساہڑا گاؤں میں ہی گئو کشی اور گائے کا گوشت کھانے کے شک میں محمد اخلاق کا پیٹ پیٹ کر قتل کیا گیا تھا۔ 28 ستمبر 2015 کی رات جب شرپسندوں کی بھیڑ نے اخلاق کے گھر پر حملہ کیا تھا تو اس دوران اخلاق کے بیٹے دانش کو بھی سنگین چوٹیں آئی تھیں۔ پولس نے اس معاملے میں 18 مقامی لوگوں کو ملزم بنایا تھا جس میں 3 نابالغ لڑکے تھے۔ ان ملزمین میں اوپیندر رانا بھی شامل تھا جو تقریباً ڈھائی سال جیل میں رہنے کے بعد ضمانت پر چھوٹا تھا۔

واضح رہے کہ راجستھان کے راج سمند میں ایک مسلم شخص کو قتل کرنے کے ملزم شمبھو لال ریگر کو پہلے ہی اترپردیش نو نرمان سینا نے آگرہ سے انتخاب میں کھڑا کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔ علاوہ ازیں اس پارٹی نے ہریانہ گلوکار وِکاس کمار کو متھرا سے امیدوار بنانے کی بات کہی ہے۔ وکاس کمار بھی ایک متنازعہ شخص ہیں جنھوں نے فلم ’ویرے دی ویڈنگ‘ بنانے والوں کے خلاف 7 کروڑ کا قانونی نوٹس بھیجا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلمسازوں نے بغیر ان کی اجازت کے ان کا گانا فلم میں استعمال کیا۔

اتر پردیش نو نرمان سینا جس طرح سے مسلم دشمن لوگوں اور شر پسند عناصر کو چُن چُن کر لوک سبھا انتخاب میں کھڑا کرنے کا فیصلہ لے رہی ہے، اس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ ملک کی گنگا-جمنی تہذیب کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ یہ پارٹی ہندوتوا ذہنیت رکھنے والی پارٹیوں کی فہرست میں ایک اضافہ قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ پارٹی جو کچھ کر رہی ہے وہ بیمار ذہن لوگوں کی حوصلہ افزائی اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش معلوم پڑتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔