گردابی طوفان ’نیوار‘ سے تباہی، پڈوچیری اور تمل ناڈو کے ساحلوں سے آگے نکلا طوفان

گردابی طوفان نیوار آدھی رات کے بعد تمل ناڈو-پڈوچیری کے ساحل سے ٹکرا گیا اور کئی مقامات پر بھاری تباہی مچائی ہے

گردابی طوفان نیوار سے تباہی / تصویر آئی اے این ایس
گردابی طوفان نیوار سے تباہی / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

پڈوچیری / چنئی: گردابی طوفان نیوار آدھی رات کے بعد تمل ناڈو-پڈوچیری کے ساحل سے ٹکرا گیا اور کئی مقامات پر بھاری تباہی مچائی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کے ساحل سے ٹکرانے سے قبل ہی تیز ہواؤں اور بارشوں کا سلسلہ جاری تھا۔ جس وقت طوفان نے ساحل کو عبور کیا تو بہت تیز ہوائیں چلنے لگیں۔

طوفان نے پڈوچیری میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، طوفان سے متعدد مقامات پر درختوں اور بجلی کے کھمبے اکھڑنے کی اطلاعات ہیں۔ گردابی طوفان نے بدھ کی رات تمل ناڈو کے ضلع ولپورم کے مرکنم کو عبور کیا۔ پڈوچیری کے ایجل نگر، وینکٹ نگر، بالاجی نگر اور دیگر نشیبی علاقوں میں سیلاب آ گیا ہے۔ متعدد مکانات کے سیلاب کی زد میں آنے کی وجہ سے لوگ محفوظ مقامات پر پناہ لے رہے ہیں۔


لیفٹیننٹ گورنر کرن بیدی نے واٹس ایپ پوسٹ میں بتایا ہے کہ صرف گرینڈ بازار پولیس ایریا سے سات درخت گرنے کے واقعات کی اطلاع ملی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رینبو نگر میں ایک گھر میں بے ہوشی کی حالت میں ایک عمر رسیدہ خاتون اور بچے کو بچایا گیا ہے۔

بارش کے دوران پڈوچیری کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی میں خلل پڑا، جسے بحال کر دیا گیا ہے۔ سمندری طوفان کے نتیجے میں جان و مال کے نقصان کو روکنے کے لئے احتیاطی تدابیرکے اقدامات کیے گئے تھے۔ سمندری طوفان کے انتباہ دینے والے تمام نشانات کو پڈوچری بندرگاہ سے ہٹا دیئے گئے تھے۔ ادھر وزیر اعلی وی نارائن سامی ’نیوار‘ سے ہونے والے نقصانات کاجائزہ لینے کے لئے شہر کا دورہ کر رہے ہیں۔


محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان تمل ناڈو اور پڈوچیری کے ساحلوں سے گزرتا ہوا آگے نکل چکا ہے۔ طوفان اب پہلے کی طرف شدید نہیں رہا ہے، تاہم بارشوں اور تیز ہواؤں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ تمل ناڈو اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے ریاست میں موسم کے تعلق سے وارننگ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ساتھ تمل ناڈو اور پڈودچیری کے کئی اضلاع میں میں گرج چمک کے ساتھ بھاری بارش ہو سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔